مبینہ پولیس تشدد سےملزم جاں بحق، لواحقین کا احتجاج، ایس ایچ او معطل

ویب ڈیسک  اتوار 20 جنوری 2013
 خادم حسین کے مطابق پولیس نے ان کے بھتیجے محمد خالد کو الٹا لٹکا کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ دم توڑگیا۔ فوٹو: ایکسپریس

خادم حسین کے مطابق پولیس نے ان کے بھتیجے محمد خالد کو الٹا لٹکا کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ دم توڑگیا۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: ۔منگھوپیر تھانے کے لاک اپ میں پولیس کے مبینہ تشدد سے محنت کش جاں بحق ہوگیا، واقعے کیخلاف لواحقین نے تھانے کا گھیراوکرکے شدید احتجاج کیا.

مشتعل مظاہرین نے تھانے کا گھیراو کرکے شدید احتجاج کیا، مظاہرین نے ایک رکشا اور ایک موٹرسائیکل کو بھی آگ لگادی، جاں بحق محنت کش محمد خالد کے چچا خادم حسین کا کہنا تھا کہ ہفتےکے روز واٹر پمپ سے منگھوپیر پولیس نے 8 سے زائد محنت کشوں کو حراست میں لیا تھا، رشوت نہ  دینے پر تمام  افراد کو جھوٹے مقدمے میں بند کرنے کی دھمکی بھی دی گئی، خادم حسین کے مطابق پولیس نے ان کے بھتیجے محمد خالد کو الٹا لٹکا کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ دم توڑگیا۔

دوسری جانب پولیس حکام کےمطابق واقعہ کا مقدمہ درج کرکے 2 اہلکار اے ایس آئی انور اور سپاہی پرویز کو قتل کے الزام گرفتار کرلیا گیا ہے، اس موقع پر ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو نے ایس ایچ او منگھوپیر ناصر محمود کو غفلت لاپرواہی برتنے پر معطل کرکے عہدے میں تنزلی کردی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔