امریکا: کاؤنٹر ٹیررازم پالیسی میں سی آئی اے کو پاکستان میں ڈرون حملے کرنے کی کھلی اجازت

ویب ڈیسک  اتوار 20 جنوری 2013
 امریکی افواج اورخفیہ اداروں کودنیا بھرمیں کہیں بھی دہشت گردی کے خلاف آپریشن کرنے کےلئے امریکی صدر باراک اوباما کی اجازت درکار ہوگی. فوٹو: رائٹرز/ فائل

امریکی افواج اورخفیہ اداروں کودنیا بھرمیں کہیں بھی دہشت گردی کے خلاف آپریشن کرنے کےلئے امریکی صدر باراک اوباما کی اجازت درکار ہوگی. فوٹو: رائٹرز/ فائل

واشنگٹن: امریکی حکومت نے دنیا بھرمیں دہشت گردی کے خلاف سی آئی اے اور امریکی فوج کی کارروائیوں میں بےگناہوں کی ہلاکتیں روکنےکےلئے کاونٹر ٹیررازم ’’پلے بک‘‘  نامی ایک نئی پالیسی بنادی ہے لیکن سی آئی اے کو پاکستان میں ڈرون حملے کرنےکی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔

کاونٹرٹیررازم ’’پلے بک‘‘  نامی پالیسی کے تحت امریکی افواج اورخفیہ اداروں کودنیا بھرمیں کہیں بھی دہشت گردی کے خلاف آپریشن کرنے کےلئے امریکی صدر باراک اوباما کی اجازت درکار ہوگی، ’’پلےبک‘‘ نامی اس دستاویزمیں امریکا مخالف افراد کی ایک لسٹ پیش کی جائے گی، صدراوباما کی منظوری کے بعد ان افراد کوختم کرنے کےلئے آپریشن کئے جائیں گئے۔

اس نئی ’’پلے بک‘‘ نامی پالیسی میں سی آئی اے کی جانب سے پاکستان میں کئے جانے والے ڈرون حملے شامل نہیں ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں ڈرون حملوں کےلئے سی آئی اے کو امریکی صدر کی نہ اجازت چاہیے نہ کوئی پوچھ گچھ ہوگی، یوں سی آئی اے کو پاکستان میں ڈرون حملوں کےلئے کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔

نئی پالیسی کا اہم ترین مقصد افغانستان سے امریکی انخلا کے وقت القاعدہ اور طالبان کو مزید کمزور کرنا ہے تاکہ وہ امریکا کےلئے مشکلات  پیدا نہ کرسکیں، نئی پالیسی کی حتمی منظوری صدر اوباما آئندہ چند روز میں دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔