پنجاب پولیس کے5 ایس ایچ اوزاورکئی اہلکار نوکری سے برطرف

ویب ڈیسک  بدھ 26 اپريل 2017
افسران و اہلکاروں کو جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی پر نوکری سے برطرف کیا گیا، پولیس ترجمان، فوٹو؛ فائل

افسران و اہلکاروں کو جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی پر نوکری سے برطرف کیا گیا، پولیس ترجمان، فوٹو؛ فائل

 لاہور: ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشر ف نے  56 افسران و اہلکاروں کو سزائیں سناتے ہوئے حاضر ڈیوٹی 5 ایس ایچ اوز کو نوکری سے برطرف دیا۔

لاہور پولیس کے ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے پولیس میں کڑے احتساب کا عمل شروع کرتے ہوئے 56 افسران و اہلکاروں کو سزائیں سنادیں اور حاضر ڈیوٹی 5 ایس ایچ اوز کو نوکری سے بھی برطرف کردیا۔ پولیس ترجمان کے مطابق منشیات فروشی کی سرپرستی پر ایس ایچ اوبھاٹی گیٹ انسپکٹرجاوید اقبال کو برطرف کردیا گیا جب کہ منشیات فروشی اور قبضہ مافیا کی سرپرستی پر ایس ایچ او سندر عمران یوسف کو بھی نوکری سے فارغ کیا گیا، تخفیف جرم پر ایس ایچ او نشتر کالونی محمد امین کونوکری سے برخاست کردیا گیا اورمجرمانہ غفلت پر ایس ایچ او نصیر آباد انسپکٹرعزت اللہ کونوکری سے ہٹا دیا گیا۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ شہری کے ساتھ بدسلوکی پر ایس ایچ او تھانہ چوہنگ انسپکٹرشاہدعلی کی 9 ماہ سروس ضبط کرلی گئی جب کہ ناقص کارکردگی پر ایس ایچ او ملت پارک اسد محمود کی بھی 3 ماہ کی سروس ضبط کرلی گئی، تاخیر اندراج مقدمہ پر ایس ایچ او سول لائنز انسپکٹر ظہیر الدین اور ناقص کارکردگی پر ایس ایچ او ہربنس پورہ انسپکٹر احسان اشرف بٹ کی سرزنش کی گئی۔

ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ سزاپانے والوں میں5 ایس ایچ اوز، 17 سب انسپکٹرز، 3 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، 4 ہیڈ کانسٹیبلزاور 6 کانسٹیبلز بھی شامل ہیں اور انہیں مختلف الزامات ثابت ہونے پر سخت سزائیں سنائی گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔