زیادہ خون بہنے پر مریض کا چہرا ٹھنڈا رکھ کر جان بچائی جاسکتی ہے

ویب ڈیسک  جمعـء 28 اپريل 2017
خون کے بہاؤ سے دل بند ہوجاتا ہے جسے چہرے پر برفیلا پانی بہا کر وقتی طور پر ٹالا جاسکتا ہے، ماہرین، فوٹو؛ فائل

خون کے بہاؤ سے دل بند ہوجاتا ہے جسے چہرے پر برفیلا پانی بہا کر وقتی طور پر ٹالا جاسکتا ہے، ماہرین، فوٹو؛ فائل

نیویارک: جنگ ہو یا امن ، کسی حادثے کی صورت میں اگر مریض کا خون زیادہ بہہ جائے تو اس سے فوری طور پر دل بند ہوجاتا ہے اور وہ انسان مرجاتا ہے جب کہ اس صورت میں چہرے پر برفیلا پانی ڈال کر اسے ٹھنڈا کرکے اس صورت کو کافی وقت تک ٹالنا ممکن ہوسکتا ہے۔

نیویارک میں یونیورسٹی آف بفیلو کے سائنسدانوں نے صحت مند افراد پر درمیانی مدت کے خون بہہ جانے کے سیمولیشن تجربات کیے۔ اس اہم تحقیق کے نتائج شکاگو الینوائے میں تجرباتی حیاتیات کی سالانہ میٹنگ برائے 2017 میں پیش کیے گئے اور اس کی تفصیلات ایک تحقیقی جرنل میں بھی شائع ہوئی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خون کے اضافی بہاؤ سے ایک کیفیت ’’ہائپوولیمیا‘‘ پیدا ہوجاتی ہے جس میں دل اور پھیپھڑوں کی رگوں میں خون کی مقدار معمول سے کم ہونی شروع ہوجاتی ہے اور بلڈ پریشر تیزی سے کم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ دل، دماغ اور دیگر اہم اعضا کو آکسیجن کی سپلائی متاثر ہوجاتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے اوسطاً 22 سال کے 10 صحت مند رضاکاروں کو ایک ایسے سیمولیشن ماحول میں رکھا گیا جس میں 6 منٹ تک خون بہنے لگا اور ڈیڑھ لیٹر تک خون بہہ گیا اور بلڈ پریشر 30 ملی میٹر تک گرگیا۔ اب ان میں سے آدھے لوگوں کو چہرے پر برف کے بیگ اور نصف لوگوں کا گرم پانی کی بوتل سے علاج کیا گیا۔ اس دوران دل کے مختلف پہلوؤں پر بھی نظر رکھی گئی۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ دوسرے طریقے یعنی برف سے علاج کے بعد  کم ہوتا بلڈ پریشر بڑھنے لگا اور رگوں میں خون کا بہاؤ بھی بہتر ہوگیا۔

لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے اسے صرف خون کا مرکزی بہاؤ روکنے کے بعد ہی آزمایا جائے ورنہ بلڈ پریشر بڑھنے سے مزید خون بہہ نکلے گا تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔