- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
کاروباری خواتین کیلیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں منقولہ اثاثہ جات کے لیے رجسٹری آفس قائم کرنے اور ویمن انٹرپرینیورزکے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے آئندہ مالی سال ڈھائی ارب روپے مختص کیے جارہے ہیں۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویزکے مطابق پارلیمنٹ کی جانب سے پہلے ہی فنانشل انسٹی ٹیوشنز(محفوظ ٹرانزیکشن) ایکٹ 2016 کی منظوری دی جاچکی ہے اورسرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن بھی شائع ہوچکا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی تجویز پر وزارت خزانہ جانب سے اس منصوبے کے وے فارورڈ کی بھی منظوری دی جا چکی ہے، اب آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں وزارت خزانہ کی جانب سے منقولہ اثاثہ جات کے لیے رجسٹری آفس کے قیام کے حوالے سے رجسٹرار تعینات کیا جائے گا جو اس منصوبے کا سربراہ ہوگا اور محفوظ ٹرانزیکشنز رجسٹری کے قیام کے علاوہ رجسٹری ریگولیشن تیار کرے گا۔
دستاویز میں بتایا گیاکہ منقولہ اثاثہ جات کے لیے قائم ہونے والے اس رجسٹری آفس کے رجسٹرار ڈی ایف آئی ڈی یوکے کی فنڈنگ سے اس منصوبے کے لیے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کی خریداری بھی کرے گا، آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں محفوظ ٹرانزیکشنز رجسٹرار کی تنخواہوں و دیگر اخراجات کے لیے دس کروڑ روپے مختص کیے جارہے ہیں۔
آئندہ بجٹ میں ویمن انٹرپرینیورشپ فنانسنگ کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم بھی متعارف کرائی جارہی ہے جس کے لیے خواتین کو مجموعی طور پر 2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جائیں گے جبکہ عمومی طور پر بینک خواتین انٹرپرینیورز کو قرضے دینے سے ہچکچاتے ہیں اس لیے خواتین کو قرضوں کی فراہمی کے بارے میں الگ سے خصوصی اسکیم متعارف کرائی جارہی ہے۔
اس اسکیم کے تحت خواتین انٹرپینیورز کو رعایتی و آسان قرضے جاری کیے جائیں گے، آئندہ مالی سال کے دوران مجموعی طور پر 2 ہزار ویمن انٹرپرینیورز کو 2 ارب روپے مالیت کے قرضے دیے جائیں گے، خواتین کو یہ قرضے 10سال کی مدت کے لیے فراہم کیے جائیں گے جس کے لیے 1سال کا گریس پیریڈ دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اس اسکیم کے تحت بینکوں کو اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے لیے متعارف کرائی جانے والی کریڈٹ گارنٹی اسکیم کی طرح 50 فیصد کریڈٹ گارنٹی فراہم کی جائے گی، اس اسکیم کے تحت گارنٹی دینے کے لیے حکومت کو 1 ارب روپے مختص کرکے الگ اکاؤنٹ میں منتقل کرنا ہوں گے تاکہ اسے ویمن انٹرپرینیورزکے لیے بینکوں کو50 فیصد کریڈٹ گارنٹی فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔