- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
برطانیہ نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی ایٹمی آبدوز تیار کرلی
لندن: برطانوی بحریہ نے اپنی تاریخ کی جدید ترین اور سب سے بڑی ایٹمی آبدوز ’’ایچ ایم ایس آڈیشیئس‘‘ سمندر میں اتارنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔
’’ایچ ایم ایس آڈیشیئس‘‘ نامی یہ برطانوی ایٹمی آبدوز ’’ایسٹیوٹ کلاس‘‘ سے تعلق رکھنے والی چوتھی آبدوز ہے جبکہ انہیں تیار کرنے کا ٹھیکہ ’’بی اے ای سسٹمز‘‘ کے سپرد کیا گیا ہے۔ ایچ ایم ایس آڈیشیئس کو برطانیہ کے شمال مغرب میں بیرو اِن فرنیس، کمبریا میں بنایا گیا ہے جس کے شپ یارڈ سے باہر آنے کی تصاویر گزشتہ روز ایک برطانوی اخبار نے جاری کی ہیں لیکن اس بارے میں برطانوی وزارتِ دفاع اور برطانوی بحریہ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ایسٹیوٹ کلاس کی پہلی ایٹمی آبدوز 2010 میں برطانوی بحریہ کے سپرد کی گئی تھی جبکہ مجموعی طور پر ایسی 7 ایٹمی آبدوزیں بنانے کا منصوبہ ہے جو اندازاً 2022 تک مکمل ہوجائے گا۔ ایسی ہر آبدوز پر ایک ارب 37 کروڑ برطانوی پاؤنڈ (تقریباً 185 ارب پاکستانی روپے) لاگت آئی ہے۔
برطنوی دعووں کے مطابق یہ آبدوز پانی کی سطح پر آئے بغیر پوری دنیا کا چکر لگا سکتی ہے جبکہ کروز میزائل سے 750 میل دور اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔ اس پر نصب آلات اتنے حساس ہیں کہ یہ برطانوی سمندری حدود میں رہتے ہوئے نیویارک کے ساحل پر موجود بحری بیڑے کی نقل و حرکت تک کا پتا چلا سکتی ہے۔ اس کی لمبائی 318 فٹ ہے جبکہ اس کا وزن 7400 ٹن ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔