ایک ساتھ دونوں ہاتھ سے لکھنے کے ماہر ننھے طالب علم

ویب ڈیسک  اتوار 30 اپريل 2017
بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں واقع اسکول کے تمام بچے ایک ساتھ دونوں ہاتھوں سے لکھنے پر مہارت رکھتے ہیں. فوٹو: فائل

بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں واقع اسکول کے تمام بچے ایک ساتھ دونوں ہاتھوں سے لکھنے پر مہارت رکھتے ہیں. فوٹو: فائل

اتر پردیش: بھارت میں ایک ایسا اسکول ہے جہاں تمام 300 بچے بہ یک وقت دونوں ہاتھوں سے لکھ سکتے ہیں یعنی دائیں اور بائیں ہاتھ سے لکھنے پر مہارت رکھتے ہیں۔

دنیا کی صرف 10 فیصد آبادی بائیں ہاتھ سے لکھ سکتی ہے جب کہ صرف ایک فیصد لوگ ایسے ہیں جو الٹے اور سیدھے دونوں ہاتھوں سے لکھنے پر قادر ہیں لیکن بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے ضلع سنگرولی کے ایک دور دراز علاقے میں واقع وینا وندنی نامی اسکول کا ہر بچہ اپنے دونوں ہاتھوں سے لکھنے کا ماہر ہے جس کی وجہ پرنسپل کی محنت ہے جن کی وجہ سے بچوں کو روزانہ دونوں ہاتھوں سے لکھنے کی مشق کرائی جاتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بچے انگریزی، ریاضی اور ہندی وغیرہ بھی دونوں ہاتھوں سے لکھ سکتے ہیں۔ ہر 45 منٹ کی کلاس میں 15 منٹ تک بچوں کو دونوں ہاتھوں سے لکھنے کی مشق کرائی جاتی ہے۔ یہ اسکول ایک سابق بھارتی سپاہی نے قائم  کیا تھا جو بھارت کے پہلے صدرر اجندر پرساد کو پسند کرتے تھے کیونکہ وہ دونوں ہاتھوں سے لکھ سکتے تھے۔

تمام بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر اسکول میں یہی مشق کرائی جاتی ہے تاکہ وہ اس طرح دماغ کے دونوں حصوں کو استعمال کرسکیں۔ اس اسکول میں ساتویں اور آٹھویں جماعت کے بچے دونوں ہاتھوں سے بہترین انداز میں لکھ سکتے ہیں اور درست تحریر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ تیزی سے دو مختلف تحریریں لکھ سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔