عدالتی کمیشن مسترد، نیب کے نوجوان افسروں کا ہڑتال کا اعلان

مانیٹرنگ ڈیسک  پير 21 جنوری 2013
تحقیقات طارق کھوسہ یا جسٹس رمدے کو دینے کا مطالبہ،کئی افسر سپریم کورٹ بھی جائینگے فوٹو: ایکسپریس نیوز

تحقیقات طارق کھوسہ یا جسٹس رمدے کو دینے کا مطالبہ،کئی افسر سپریم کورٹ بھی جائینگے فوٹو: ایکسپریس نیوز

اسلام آباد:  نیب کے نوجوان افسروں نے اپنے ساتھی کامران فیصل کی پراسرار موت کی تحقیقات کیلیے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم عدالتی کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے پس پردہ کرداروں کو سزا ملنے تک قلم چھوڑ ہڑتال کا اعلان کر دیا۔

ڈی جی نیب راولپنڈی خورشید انور بھنڈرکی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں30سے زائد نوجوان افسروں نے شرکت کی،2 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں انھوں نے کامران فیصل کی پراسرار موت پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے ماحول میں آزادانہ تفتیش نہیں کر سکتے، کامران کی موت کی تحقیقات کیلیے طارق کھوسہ کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جائے یا جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا جائے۔

ذرائع کے مطابق نیب کے نوجوان افسروں کے مختلف شہروں میں اجلاس ہوئے جن میں نیب افسروں نے تحقیقات کے حکومتی اعلان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آج سے قلم چھوڑ ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق نیب کے15 سے20 نوجوان افسروں نے23 جنوری کو سپریم کورٹ میں پیش ہو کر حقائق بتانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج کا بہتر طریقہ نہیں۔ اس سے محکمانہ طور پر نمٹا جائے گا۔ نیب کامران کی موت سے صدمے سے دوچار ہے۔ اس کی موت کی انکوائری عدالتی کمیشن سمیت کوئی بھی کرے، نیب کو اعتراض نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔