200 ارب کی وصولی، ایف بی آر نے ٹاسک فورسز بنانے کا فیصلہ کرلیا

ارشاد انصاری  اتوار 30 اپريل 2017
بروقت کٹوتی اوررقم خزانے میں جمع کرانے کے انتظامات پر جون میں ملازمین کو 2 تنخواہیں بطور انعام دی جائیں گی۔ فوٹو: فائل

بروقت کٹوتی اوررقم خزانے میں جمع کرانے کے انتظامات پر جون میں ملازمین کو 2 تنخواہیں بطور انعام دی جائیں گی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 200 ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کے ٹیکس بقایات،ٹیکس ڈیمانڈ اور چیکوں کی وصولی کے لیے رمضان المبارک سے قبل خصوصی ٹاسک فورسز قائم اور ودہولڈنگ ایجنٹس سے بروقت ٹیکس وصولیاں یقینی بنانے پر ملازمین کو بطور انعام 2 ماہ کی تنخواہیں دینے کا بھی اصولی فیصلہ کیا ہے۔

’ایکسپریس‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈائریکٹر جنرل ودہولڈنگ ٹیکس محبوبہ رزاق کی جانب سے فیلڈ فارمشنز کو لیٹر لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال پورا رمضان المبارک اور عید الفطر جون2017 میں ہے، اس وجہ سے ایف بی آر کے پاس ود ہولڈنگ ٹیکس کی مانیٹرنگ کے لیے بہت کم وقت ہے جس کے باعث فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ودہولڈنگ ٹیکس کی موثر مانیٹرنگ کی جائے اور ٹیکس دہندگان کے ذمے ٹیکس واجبات کی موجودہ پیدا کی جانے والی ٹیکس ڈیمانٹ کے علاوہ ٹیکسوں کے بقایاجات وصول کرنے کے لیے فیلڈ فارمشنز میں رمضان المبارک سے قبل خصوصی ٹاسک فورسز قائم کی جائیں جو مذکورہ مد میں ٹیکس واجبات کی زیادہ سے زیادہ وصولی کویقینی بنائیں تاکہ رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ3604ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کو یقینی بنانے کے لیے شارٹ فال کو پورا کیا جا سکے۔

دوسری جانب ودہولڈنگ ایجنٹس سے انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن کے تحت ودہولڈنگ ٹیکس کی بروقت کٹوتی اور کٹوتی شدہ ٹیکس کو بروقت خزانے میں جمع کرانے کے انتظامات کرنے پر جون میں فیلڈ فارمشنز کے ملازمین کو 2 تنخواہیں بطور انعام دی جائیں گی جبکہ فیلڈ فارمشنز سے کہا گیاکہ تمام خصوصاً نجی شعبے میں ملازمین کو تنخواہیں دینے والے ود ہولڈنگ ایجنٹس کے ساتھ قریبی رابطے اور لائزون قائم کیے جائیں کیونکہ ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں وصولیوں کا بڑا حصہ نجی شعبے کے تنخواہ دار ملازمین سے حاصل ہوتا ہے لہٰذا اس پر بھرپور توجہ دی جائے۔

واضح رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے سب سے زیادہ انحصار ود ہولڈنگ ٹیکسوں پر کیا جا رہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔