لندن سے پہلی مال گاڑی چین پہنچ گئی

اے ایف پی  اتوار 30 اپريل 2017
اب یہ دنیا کا دوسرابڑا طویل ترین ریل روٹ بن گیا ہے۔ فوٹو: نیٹ

اب یہ دنیا کا دوسرابڑا طویل ترین ریل روٹ بن گیا ہے۔ فوٹو: نیٹ

بیجنگ:  برطانیہ کے دارالحکومت لندن سے پہلی فریٹ ٹرین 12ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرکے چین کے مشرقی شہر یوو پہنچ گئی جس میں نوزائیدہ بچوں کا دودھ، ادویہ، مشینری اور دیگر سامان لدا ہوا تھا۔

یوو ٹیان مینگ انڈسٹری کمپنی کے مطابق ٹرین صبح ساڑھے 9بجے کے قریب پہنچی۔ دنیا کی سب سے بڑی تجارتی قوم نے 2013 میں ’’ون بلیٹ، ون روڈ‘‘ حکمت عملی کااعلان کیا تھا جس کے بعدسے بڑے پیمانے پر انفرااسٹرکچر لنکس کی تعمیر کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، مذکورہ مال گاڑی 10 اپریل کو لندن سے روانہ ہوتی اور 20دن میں فرانس، بلجیم، جرمنی، پولینڈ، بیلاروس، روس اور قازقستان سے ہوتے ہوئے مشرقی چینی صوبے زی جیانگ کے شہر یوو پہنچی۔

یہ نیا ریل روٹ روس کے معروف ٹرانس سائبیرین ریلوے سے بھی بڑا مگر ریکارڈ ہولڈر چائنا میڈرڈ لنک سے 1000 کلومیٹر چھوٹا ہے جو 2014 میں کھولا گیا تھا، لندن اس نئے فریٹ نیٹ ورک سے منسلک ہونے والا 15واں شہر ہے جو چائنا ریلوے کارپوریشن نے قائم کیا ہے، ٹرین کو 18دن میں منزل پر پہنچاتھا مگر 2دن تاخیر ہوئی اور اس میں 88 کنٹینر لدے ہوئے تھے، چین کی جرمن کیلیے پہلے ہی براہ راست فریٹ ٹرین سروس چل رہی ہے۔

واضح رہے کہ اب یہ دنیا کا دوسرا بڑا طویل ترین ریل روٹ بن گیا ہے تاہم یہ چین کی جدید سلک روڈ روٹ کے ساتھ مغربی یورپ سے تجارتی روابط کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔