نگراں وزیراعظم کیلیے ن لیگ کے مختلف جماعتوں سے رابطے

آئی این پی  پير 21 جنوری 2013
قائد حزب اختلاف چوہدری نثارکی محمود اچکزئی سے ملاقات، فضل الرحمن سے آج ، منور حسن سے بدھ کو مشاورت متوقع  فوٹو: فائل

قائد حزب اختلاف چوہدری نثارکی محمود اچکزئی سے ملاقات، فضل الرحمن سے آج ، منور حسن سے بدھ کو مشاورت متوقع فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار نے غیر جانبدار نگران وزیراعظم کی نامزدگی پر حتمی مشاورت کیلیے ایک بار پھر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کی اپوزیشن کی جماعتوں سے رابطے شروع کردیے ہیں ۔

نگران وزیراعظم کیلیے دو ناموں کی حتمی نامزدگی کیلیے وہ پارلیمنٹ کی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ ( ہم خیال ) ، جمعیت علما اسلام ( ف ) ، مسلم لیگ (ف ) ، نیشنل پارٹی اور پارلیمنٹ کی باہر کی اپوزیشن جماعتوں جماعت اسلامی ، تحریک انصاف ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی ، جمہوری وطن پارٹی ، بلوچستان نیشنل پارٹی ( مینگل ) اور سندھ کی اپوزیشن کی قوم پرست جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے ۔

آئی این پی نے بتایا کہ چوہدری نثار نے اتوارکو پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی سے ملاقات کی جبکہ جے یوآئی (ف) کے امیرمولانا فضل الرحمن سے آج (پیر ) جبکہ جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن سے بدھ کو ان کی ملاقات متوقع ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے بھی جلد رابطہ کیا جائے گا۔ ملاقات میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ نواز شریف نے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے جمہوریت کے خلاف سازش کو ناکام بنایا ہے ۔چوہدری نثار نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور میاں برادران گزشتہ13،14 سال سے جمہوریت کیلیے قربانیاں دے رہے ہیں ، انھوں نے ملی بھگت ، مک مکا اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں نگران وزیراعظم کیلیے دو ناموں پر غور کیا گیا ہے ۔

15

رواں ہفتے میں ہی چوہدری نثار آفتاب شیرپائو سے بھی ملاقات کرنگے ۔ ادھر وزیراعظم فروری کے وسط میں اتحادیوں اور دیگر ہم خیال جماعتوں سے نگران وزیراعظم کے معاملے پر مشاورت شروع کرینگے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے فروری کے اواخر میں قائد حزب اختلاف سے بامعنی مشاورت کیلیے رابطہ کیا جائے گا اور انہیں نگران وزیراعظم کے حتمی نام کی منظوری کیلیے مذاکرات کی دعوت دی جائیگی ۔

دوسری طرف نوازشریف کی سر براہی میں اپوزیشن جماعتوں کے انتخابی اور سیاسی اتحاد پر غور شروع ہوگیا ہے ، اپوزیشن جماعتوں کا مشاورتی اجلاس رواں ماہ کے آخر میں بلائے جانیکا امکان ہے ۔ جے یوآئی (ف)، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ف)، جمہوری وطن پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے آئندہ انتخابات میں حکو متی اتحاد کا مقابلہ کرنے کیلیے نواز شریف کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کا سیاسی اور انتخابی اتحاد بنانے پرسنجیدگی کیساتھ غور شروع کردیا ہے، اس حوالے سے حکمت عملی بنانے کیلیے رواں ماہ کے آخر میں اپوزیشن جماعتوں کا نوازشریف کی صدارت میں اجلاس بلائے جانیکا قومی امکان ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔