اولی اسٹیک ماؤنٹ ایورسٹ سر کرتے ہوئے ہلاک 

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 30 اپريل 2017
آنجہانی اولی اسٹیک نے اپنے کیریئر میں کئی اعزازات حاصل کیے ۔ فوٹو : بشکریہ ٹویٹر

آنجہانی اولی اسٹیک نے اپنے کیریئر میں کئی اعزازات حاصل کیے ۔ فوٹو : بشکریہ ٹویٹر

 کراچی: سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما اولی اسٹیک دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ کو بغیر آکسیجن سر کرنے کی کوشش میں ہلاک ہوگئے ہیں۔

40 سالہ اولی اسٹیک یہ کارنامہ 2012 میں انجام دے چکے ہیں جب انہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ کو بغیر آکسیجن کے سر کیا تھا۔ سوئس مشین کے نام سے مشہور اولی اسٹیک ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کیلیے ایک نیا راستہ اختیار کرنے والے تھے اور اس کے لیے پہلے آب و ہوا کے مطابق خود کو ڈھال رہے تھے تاکہ وہ بغیر آکسیجن اپنا سفر کرسکیں تاہم اس دوران ان کی موت واقع ہوگئی۔ بدھ کو اسٹیک نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا تھا: ’’تیز دن تھا جہاں بیس کیمپ سے اوپر 7000 میٹر کی بلندی تک گیا اور واپس آ گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :اطالوی سائیکلسٹ اسکریپونی ٹریفک حادثے میں ہلاک

آنجہانی اولی اسٹیک نے اپنے کیریئر میں کئی اعزازات حاصل کیے اور تیز رفتاری سے چوٹیوں کو عبور کرنا تو ان کا خاصا تھا۔ ان کی نعش کو پہاڑ سے نکال لیا گیا ہے جسے بعد میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو پہنچا دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔