کامران فیصل کیس؛ نیب افسران اورملازمین نے 5 مطالبات پیش کردیئے

ویب ڈیسک  پير 21 جنوری 2013
نیب افسران اورملازمین نے حکومت سے کامران فیصل کوستارہ امتیازدینے اور ان کی فیملی کو دو کروڑ روپے دینے کا مطالبہ کیا ہے۔  فوٹو: فائل

نیب افسران اورملازمین نے حکومت سے کامران فیصل کوستارہ امتیازدینے اور ان کی فیملی کو دو کروڑ روپے دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آ باد: نیب افسران اورملازمین نے پانچ مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ رینٹل پاورکیس میں سپریم کورٹ کا کوئی دباؤ نہیں تھا، کامران فیصل کیس کی تحققیقات سپریم کورٹ کاکوئی موجودہ جج کرے۔

پہلے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ کامران فیصل کیس کی سپریم کورٹ کے موجودہ جج سے انکوائری کروائی جائے، چیئرمین نیب ایک افسر کو نامزد کریں جو ایف آئی آر درج کروائے اور اس کی تفتیش کروائے، دوسرے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں 15 جون کے احکامات پر عملدرآمد کروائیں۔

تیسرے مطالبے میں نیب افسران اورملازمین نے حکومت سے کامران فیصل کوستارہ امتیازدینے اوران کی فیملی کو  دو کروڑ روپے دینے کا مطالبہ کیا گیا، چوتھے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ آزادانہ اور شفاف تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب فوری طور پر تمام عارضی اور ایسے ملازمین جو بڑے افسران کے ساتھ کام کر رہے ہیں انہیں فارغ کردیں، پانچویں مطالبے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب تمام افسران کو تحفظ فراہم کریں، نیب کے لئے وردی اور انہیں اپنے تحفظ کے لئے ہتھیار بھی فراہم کئے جائیں۔

نیب افسران اورملازمین نےکہا کہ ہم سپریم کورٹ کو تنقید کا نشانہ بنانے کی میڈیا مہم کی مذمت کرتے ہیں جس سے یہ تاثر ملا کہ رینٹل پاور کیس میں سپریم کورٹ کو دباؤ میں لایا جا سکے تاہم نیب کے تمام تفتیش کار اپنے آپ کو ایسےکیسزمیں محفوظ سمجھتے ہیں جو سپریم کورٹ کی سرپرستی میں چل رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔