مادھوری بننا چاہتی ہوں :نئی اداکارہ سندیپا دھر کی باتیں

ع۔ ش  پير 21 جنوری 2013
 سندیپا نے اداکاری میں قسمت آزمائی کا فیصلہ مادھوری ڈکشٹ سے متاثر ہوکر کیا۔ فوٹو : فائل

سندیپا نے اداکاری میں قسمت آزمائی کا فیصلہ مادھوری ڈکشٹ سے متاثر ہوکر کیا۔ فوٹو : فائل

 دسمبر کے اواخر میں سلمان خان کے پرستار اس کی شاہ کار فلم ’’ دبنگ‘‘ کے سیکوئل سے لطف اندوز ہوئے۔

سلّو بھائی کی فلموں میں دیکھنے والوں کی نگاہیں صرف اسی پر جمی رہتی ہیں، اور پھر ساتھ میں جب سناکشی سنہا جیسی حسینہ ہو تو فلم بینوں کی توجہ کسی اور جانب مرکوز ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، تاہم اس اداکارہ نے سلو اور سناکشی کے سحر کے باوجود’’ دبنگ ٹو‘‘ دیکھنے والوں کی توجہ حاصل کی۔ اس فلم میں سندیپا دھر نے کانپور کے ایک گاؤں کی لڑکی انجلی کا رول کیا تھا جو اپنے دادا کے ساتھ رہتی ہے۔ انجلی کے کردار میں سندیپا کی پرفارمینس پسند کی گئی۔ سندیپا کی پہلی فلم ’’ اسی لائف میں‘‘ تھی۔ 2010ء میں ریلیز ہونے والی یہ فلم شائقین کی توجہ حاصل نہیں کرسکی تھی۔ تاہم ’’ دبنگ ٹو‘‘ سے سندیپا کو پہچان ملی ہے اور وہ اپنی شناخت کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش مند ہے۔

’’ دبنگ ٹو‘‘ میں اداکاری کرنے کا موقع کیسے ملا؟ اس بارے میں سندیپا نے بتاتے ہوئے کہا،’’میں دہلی میں ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھی جب مجھے ارباز خان کی فون کال موصول ہوئی۔ انھوں نے مجھے بتایا کہ وہ ’’ دبنگ‘‘ کے سیکوئل کی ہدایات دے رہے ہیں، اور پوچھا کہ کیا میں اس فلم میں رول کرنا چاہوں گی۔ چوں کہ ارباز نے خود فون کیا تھا اس لیے مجھے اندازہ ہوگیا کہ ضرور یہ کوئی اہم کردار ہوگا۔ چناں چہ میں نے ان سے رول کرنے کی ہامی بھرلی۔

سلمان خان اور سناکشی آج کی مقبول ترین جوڑی ہیں۔ ان کے ساتھ کام کرنے کے تجربے کے بارے میں سندیپا نے بتایا،’’ میرے تمام سین سلمان کے ساتھ تھے۔ سناکشی کے ساتھ میرا کوئی سین نہیں تھا۔ سلمان بہت زندہ دل اور مزاحیہ انسان ہیں۔ یہ ان کے ساتھ میری پہلی فلم تھی، اگرچہ ’ اسی لائف میں‘ انھوں نے بہ طور مہمان اداکار کام کیا تھا۔ میں شوٹنگ کے آغاز میں کچھ نروس تھی، کیوں کہ میرا خیال تھا کہ سلمان خان بہت سنجیدہ انسان ہوں گے۔ تاہم شوٹنگ شروع ہونے سے پہلے وہ مجھ سے خاصے بے تکلف ہوگئے تھے جس کی وجہ سے میں بالکل ریلیکس ہوگئی۔ ہم نے بہت خوش گوار ماحول میں اپنے سین شوٹ کروائے۔ اس فلم کے دوران مجھے علم ہوا کہ سلمان سیٹ پر ہنسی مذاق کرتے رہتے ہیں اور ماحول کو بوجھل نہیں ہونے دیتے۔

سندیپا نے ’’ دبنگ‘‘ اور ’’ دبنگ ٹو‘‘ ، دونوں دیکھی ہیں مگر ان کے خیال میں مؤخرالذکر فلم زیادہ بہتر ہے۔ ایک تو وہ خود اس کا حصہ ہیں، دوسرے ان کے خیال میں اس فلم میں ایکشن کے مناظر پہلی فلم سے زیادہ بہتر ہیں۔

بولی وڈ میں سندیپا کی مصروفیت بڑھتی جارہی ہے جو ان کے باصلاحیت ہونے کا ثبوت ہے۔ ان کی ایک فلم ’’ پپّو اور گولو‘‘ ریلیز کے لیے تقریباً تیار ہے۔ ’’ اسی لائف میں‘‘ میںخوب صورت اداکاری پر سندیپا کی کئی ایوارڈ کے لیے نام زدگی بھی عمل میں آئی تھی، اس کے باوجود اس کا کیریئر مستحکم نہیں ہوسکا۔ اس کی وجہ سندیپا نے یوں بتائی،’’ میرا خاندانی پس منظر ’فلمی‘ نہیں ہے۔ اگر میرے والدین یا چچا وغیرہ بھی فلم انڈسٹری کا حصہ ہوتے تو میرے لیے بولی وڈ میں جگہ بنانا بے حد آسان ہوجاتا۔ مگر مجھے اپنی صلاحیتوں پر پورا بھروسا ہے کہ میں ضرور فلم انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے میں کام یاب ہوجاؤں گی۔‘‘

رقص میں مہارت رکھنے والی سندیپا نے اداکاری میں قسمت آزمائی کا فیصلہ مادھوری ڈکشٹ سے متاثر ہوکر کیا۔ وہ ان کی پسندیدہ اداکارہ ہیں۔ سندیپا کے الفاظ میں،’’ میں نے ’ ہم آپ کے ہیں کون‘ پچیس بار دیکھی ہے۔ میری رائے میں مادھوری وہ واحد اداکارہ ہیں جنھوں نے اپنے اداکارانہ کیریئر میں ہر چیز کو متوازن رکھا۔ وہ جتنی بہترین اداکارہ تھیں، اتنی ہی زبردست رقاصہ بھی تھیں۔ میں انھی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اگلی مادھوری ڈکشٹ بننا چاہتی ہوں۔‘‘

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔