تدریس شروع نہ ہونے پر اسکول کے بچوں کااحتجاجی مظاہرہ

اسٹاف رپورٹر  منگل 22 جنوری 2013
منیبہ اسکول پر تالا لگا رہا،طلبا اور اساتذہ کو عمارت میں داخل نہیں ہونے دیاگیا۔ فوٹو: فائل

منیبہ اسکول پر تالا لگا رہا،طلبا اور اساتذہ کو عمارت میں داخل نہیں ہونے دیاگیا۔ فوٹو: فائل

کراچی:  سیکریٹری تعلیم فضل اﷲ پیچوہو کے بروقت ایکشن اورگورنمنٹ منیبہ میموریل پرائمری اینڈ بوائز سیکنڈری اسکول بلاک 6 فیڈرل بی ایریا کو نجی پارٹی کو دینے کا نوٹیفکیشن منسوخ کیے جانے کے باوجود تدریس چھٹے روز بھی معطل رہی اور اسکول پر تالا لگا رہا۔

طلبا اور اساتذہ کو عمارت کے اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا جس پر طلبہ و طالبات نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا، طلبہ و طالبات نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان کے اسکول کو لینڈ مافیا سے بچایا جائے، گورنمنٹ منیبہ اسکول کی بندش نامنظور، بچوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جائے، اس موقع پر طلبہ و طالبات نے روتے ہوئے کہا کہ وہ 6 دن سے احتجاج کر رہے ہیں مگر ان کو اسکول نہیں جانے دیا گیا ہے۔

اسکول کے ایک استاد نے کہا کہ سیکریٹری تعلیم نے اسکول پر لینڈ مافیا کا قبضہ ناکام بنایا مگر اے ڈی او گلبرگ ٹائون علی اکبر شیخ اور ڈی او میل ممتاز شیخ نے سیکریٹری تعلیم کے احکامات کو نظرانداز کر دیا اور لینڈ مافیا سے مل گئے ہیں جس کی وجہ سے ابھی تک اسکول پر قبضے کی ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیکریٹری تعلیم کی ہدایت کے باوجود فرنیچر اسکول منتقل نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی تالا کھولا گیا ، انھوں نے کہا کہ اگر دو روز کے اندر تدریس کا سلسلہ بحال نہ ہوا تو وہ شاہراہ پاکستان پردھرنا دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔