شاہ زیب قتل،شاہ رخ کوکم عمرظاہرکرکے بچانے کی کوشش

طفیل احمد  منگل 22 جنوری 2013
کم عمری مقدمے پراثراندازہوتی ہے، عدالتیں سزائے موت نہیں دیتیں  فوٹو: فائل

کم عمری مقدمے پراثراندازہوتی ہے، عدالتیں سزائے موت نہیں دیتیں فوٹو: فائل

کراچی:  شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کوپیرکی صبح پولیس سرجن آفس لایا گیا جس کے ہمراہ پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔

شاہ رخ جتوئی کو پولیس سرجن کے سامنے پیش کیاگیا جہاں اس کی عمرکے تعین کیلیے کلائی، کہنی، کولہے کی ہڈیوںکے ایکسرے کیے گئے جس کے بعد ایکسرے کی رپورٹنگ کیلیے ایکسرے سول اسپتال کے ریڈیالوجی ڈیأپارٹمنٹ بھیج دیے گئے جہاں پیرکی رات شاہ رخ جتوئی کی عمر کے تعین کیلیے رپورٹ تیارکرلی گئی، اس رپورٹ میں شاہ رخ جتوئی کی عمر 17 سے 18 سال کے درمیان ظاہرکی گئی ہے، سول اسپتال کے ایک انتطامی افسرکے مطابق شاہ رخ جتوئی کی عمر کے تعین کی رپورٹ خفیہ رکھی جارہی ہے۔

فارنزک ماہرین کے مطابق عمر کے درست تعین کیلیے جسم کی کلائیوں،کہنی، کندھے اورکولہے کی ہڈیوں کی نشوونما دیکھی جاتی ہے۔طبی نکتہ نگاہ کے مطابق جب ہڈیوں کی گروتھ ہوتی ہے تو Central of Ossification (ہڈیوں کی گروتھ سینٹر)بنتا ہے، یہ ہر ہڈی کے سرے میں ہوتا ہے اور وہ ایک مرکزی ہڈی کہلاتی ہے جس کوAtithysisکہتے ہیں۔ جب ہڈی بن چکی ہوتی ہے تو اس کوMetathysisکہتے ہیں۔ ان ہڈیوں کے درمیان ایک لائن ہوتی ہے یادونوں ہڈیاں ملتی ہیں جس کو طبی زبان میں Suture کہا جاتا ہے۔

بڑھتی ہوئی عمر کی ایک حد کے بعدSutureقدرتی طورپر بند ہوجاتا ہے۔ طبی معائنے اور عمرکے تعین کے لیے کیے جانے والے ایکسروں میں ان ہڈیوں کے آگے ہڈیوں کی مزیدگروتھ دیکھی جاتی ہے۔ ایکسرے رپورٹ سے Suture (سوچر) سے مل جانے سے عمرکادرست تعین کیاجاسکتا ہے۔

مختلف عمروں میں سوچر بند ہوجاتے ہیں یعنی ہڈیوں کی گروتھ رک جاتی ہے،دریں اثنا ماہرین فارنزک کے مطابق10سال سے18سال عمر کی رپورٹ آنے پرمقدمہ جووینائل ٹرائل قوانین کے مطابق چلایاجاتا ہے۔ واضح رہے کہ ملزم کی کم عمری مقدمے کی سماعت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ عدالتیں اسے پھانسی کی سزا دینے سے گریزکرتی ہیں اور سنگین جرم ثابت ہوجانے پر بھی زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید سنائی جاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔