اسٹیٹ بینک نے اسلامی بینکوں کے لیے مالی گوشوارے میں ترامیم کردیں

بزنس رپورٹر  بدھ 23 جنوری 2013
سرکلر کے مطابق اسلامی بینک اپنی بیلنس شیٹ میں فنانسنگز کی مد اور متعلقہ نوٹ کا عنوان بدل کر ’اسلامک فنانسنگ اینڈ ریلیٹڈ ایسیٹس‘ رکھیں گے۔   فوٹو: فائل

سرکلر کے مطابق اسلامی بینک اپنی بیلنس شیٹ میں فنانسنگز کی مد اور متعلقہ نوٹ کا عنوان بدل کر ’اسلامک فنانسنگ اینڈ ریلیٹڈ ایسیٹس‘ رکھیں گے۔ فوٹو: فائل

کراچی:  اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اسلامی بینکوں اوراسلامی بینکاری برانچوں کے ڈسکلوژر کو بہتر اور معیاری بنانے کی غرض سے ’مالی پوزیشن کے گوشوارے‘ اور متعلقہ نوٹس میں تبدیلیاں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

گزشتہ روز جاری سرکلر کے مطابق اسلامی بینک اپنی بیلنس شیٹ میں فنانسنگز کی مد اور متعلقہ نوٹ کا عنوان بدل کر ’اسلامک فنانسنگ اینڈ ریلیٹڈ ایسیٹس‘ رکھیں گے، فنانسنگ کے اسلامی طریقے سے متعلق وہ تمام فنانسنگس، ایڈوانسز (مرابحہ وغیرہ کے تحت)، انونٹریز اور دیگر متعلقہ آئٹم جو فی الحال دیگر اثاثوں یا کسی اور مد میں رپورٹ کیے جارہے ہیں ’اسلامک فنانسنگ اینڈ ریلیٹڈ ایسیٹس‘ کا حصہ بن جائیں گے۔

’اسلامک فنانسنگ اینڈ ریلیٹڈ ایسیٹس‘ کے اجزا کی اسلامی فنانسنگ اور فنانسنگ، ایڈوانسز، انونٹریز اور دیگر متعلقہ آئٹمز میں تقسیم کو مالی گوشواروں کے نوٹس میں رپورٹ کیا جائے گا، 17 فروری 2006 کے اسلامی بینکاری برانچیںسرکلر 4 کے ضمیمہ 2 میں درج اسلامی بینکاری برانچوں کے ڈسکلوژر میں بھی مذکورہ بالا خطوط پر ترمیم کر دی گئی ہے اور اسٹیٹ بینک نے تمام اسلامی بینکوں اور اسلامی بینکاری برانچوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے سالانہ، ششماہی اور سہ ماہی مالی گوشوارے رپورٹ کرتے وقت مندرجہ بالا ہدایات پر عمل کریں جو 31 دسمبر 2012 سے مؤثر ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔