پریمیئر لیگ: کامیابی کا دروازہ کھلنا میں بھی نہ کھل سکا

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 23 جنوری 2013
ٹکٹیں بیچنے والاعملہ مکھیاں مارتا رہا، وزیر اعظم کی آمد کے سبب1 میچ کا وقت تبدیل۔  فوٹو : فائل

ٹکٹیں بیچنے والاعملہ مکھیاں مارتا رہا، وزیر اعظم کی آمد کے سبب1 میچ کا وقت تبدیل۔ فوٹو : فائل

ڈھاکا:  کھلنا میں بھی بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کیلیے کامیابی کا دروازہ نہ کھل سکا، ٹکٹیں فروخت کرنے والا عملہ مکھیاں مارتا رہا۔

جمعرات کو وزیراعظم شیخ حسینہ کے دورے کی وجہ سے ایک میچ کا وقت ہی بدل دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق میرپور کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں ابتدائی 6 میچز کے انعقاد کے بعد بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کھلنا منتقل ہوگئی مگربدقسمتی نے اس کا وہاں بھی پیچھا نہیں چھوڑا، ڈھاکا میں کھیلے جانے والے ابتدائی مقابلوں کے دوران تماشائیوں کی مجموعی طور تعداد چند ہزار رہی، منتظمین کو امید تھی کہ کھلنا میں بی پی ایل مقابلوں کے دوران تمام میچز ہائوس فل ثابت ہوں گے،کچھ عرصہ قبل یہاں پر ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے دوران مقامی شائقین کا جوش و خروش عروج پر پہنچا ہوا تھا۔

لوگوں نے آدھی رات سے ہی ٹکٹ بوتھ کے سامنے ڈیرے ڈال لیے جبکہ ٹکٹیں خریدنے کیلیے شائقین آپس میں الجھ بھی پڑے تھے، حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس تک کو مداخلت کرنا پڑی تھی، بی پی ایل گورننگ کونسل اور مینجمنٹ کمپنی گیم آن اسپورٹس کو توقع تھی کہ پریمیئر لیگ میچز کیلیے بھی مقامی شائقین ایسے ہی جوش وخروش کا مظاہرہ کریں گے۔

مگر ان کی امیدیں اس وقت خاک میں مل گئیں جب صرف چند افراد نے ہی اسٹیڈیم کا رخ کیا، ٹکٹوں کی فروخت کیلیے مقامی بینک کی مخصوص شاخوں، ایک موبائل کمپنی کے آئوٹ لیٹ اور اسٹیڈیم پر انتظام کیا گیا تھا، مگر اکثر مقامات پر ٹکٹیں فروخت کرنے والا عملہ سارا دن بے کار ہی بیٹھا رہا۔ کھلنا ڈسٹرکٹ اسپورٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری قاضی شمیم کا کہنا ہے کہ ایونٹ کی مناسب تشہیر نہیں کی گئی، ڈھاکا میں ہونے والے مقابلوں کے یکطرفہ اور بے مزہ ہونے کی وجہ سے بھی یہاں پرشائقین ایونٹ میں زیادہ دلچسپی ظاہر نہیں کررہے ہیں۔

ادھر وزیراعظم شیخ حسینہ جمعرات کو کھلنا کا دورہ کریں گی، اس لیے اب بریسال اور چٹاگانگ کے درمیان دوپہر کو کھیلا جانے والا میچ دن 10 بجے شروع ہوگا جبکہ کھلنا اور راجشاہی کے درمیان دوسرا میچ اپنے مقررہ وقت پر شام 6 بجے کھیلا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔