پراسیکیوٹرکا بینظیرقتل کیس بغیرکارروائی ملتوی کرنے پر احتجاج

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 23 جنوری 2013
کرائم سین دھلوانے کی جوڈٰشل انکوائری اس وقت کی پنجاب حکومت نے  کرائی تھی. فوٹو فائل

کرائم سین دھلوانے کی جوڈٰشل انکوائری اس وقت کی پنجاب حکومت نے کرائی تھی. فوٹو فائل

راولپنڈی: انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے جج چوہدری حبیب الرحمٰن نے  بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت منگل کو بغیرکارروائی29جنوری تک ملتوی کر دی۔

اس پر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی نے شدیداحتجاج کرتے ہوئے استدعا کی کہ قانون کے مطابق روزانہ سماعت کی جائے تاہم عدالت نے یہ استدعا مستردکرتے ہوئے کہا کہ اس بابت ہائیکورٹ میں پٹیشن زیر سماعت ہے، ہائیکورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی وہ اس کے مطابق عمل کریں گے۔

منگل کوکرائم سین دھلوانے کے2  اہم ترین گواہ سابق ڈائریکٹر ریسکیو1122ڈاکٹر عبدالرحمٰن اور فائر آفیسر غلام محمد نازکے بیانات پر ملزمان کے وکلا نے جرح کرنا تھی جو نہیں کی گئی ۔ اس حوالے سے  نئی درخواست دائرکی  گئی کہ کرائم سین دھلوانے کی جوڈٰشل انکوائری اس وقت کی پنجاب حکومت نے  کرائی تھی، اس میں ان دونوں گواہان کے بیان ریکارڈکیے گئے تھے، ان بیانات کی نقول دی جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔