نیب کی صوبائی تحقیقات مکمل،بلوچستان کے 16سابق وزرا کو گرفتار کرنیکی سفارش

 بدھ 23 جنوری 2013
کیس اسلام آباد بھجوا دیے گئے،منظوری کے بعد گرفتاریاں کی جائیں گی، رعایت نہیں بلکہ فوری کارروائی کی جائے گی، احتساب ادارہ فوٹو: فائل

کیس اسلام آباد بھجوا دیے گئے،منظوری کے بعد گرفتاریاں کی جائیں گی، رعایت نہیں بلکہ فوری کارروائی کی جائے گی، احتساب ادارہ فوٹو: فائل

کوئٹہ: نیب بلوچستان کی جانب سے سابق وزراء کیخلاف کرپشن کے الزامات کے تحت تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ان کی گرفتاری کیلیے نیب اسلام آباد کو کیس بھجوا دیے گئے ہیں جس کے بعد سابقہ وزرا کی زیادہ تر تعداد اسلام آباد پہنچ گئی ہے اور ان دنوں بلوچستان ہائوس اور دیگر گیسٹ ہائوسز میں قیام پذیر ہے۔

ذرائع نے اسلام آباد سے ٹیلیفون پر این این آئی کو بتایا کہ بلوچستان کابینہ میں شامل وزراء جن کیخلاف کرپشن کے الزامات کے تحت تحقیقات ہو رہی ہے ان کی تعداد 16 ہے جن کے کیس نیب بلوچستان نے مکمل تحقیقات کے بعد اسلام آباد نیب کو بھیج دیے ہیں جہاں سے منظوری کے بعد سابقہ وزراء کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔  زیادہ تر وزراء اسلام آباد میں بلوچستان ہائوس اور پرائیویٹ گیسٹ ہائوس میں مقیم ہیں کیونکہ انھیں اپنی گرفتاری کا خوف ہے۔

14

ذرائع نے بتایا کہ جن سابقہ 16وزراء کیخلاف تحقیقات مکمل کرنے کے بعد نیب نے کیس اسلام آباد ہیڈ آفس بھیجے ہیں ان کیخلاف صوبے میں گورنر راج کے نفاذ سے قبل تحقیقات مکمل ہوگئی تھی مگر سابقہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور سابقہ وزراء کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے اس وقت عارضی طور پر ان کیسوں کی تحقیقات روک دی گئی تھیں جیسے ہی صوبے میں گورنر راج نافذ ہوا اور نیب اور بیورو کریسی کو مکمل اختیارات ملے جس کے بعد ان 16 وزراء کیخلاف تحقیقات فوری طور پر مکمل کی گئی۔

اسلام آباد میں اس وقت جو سابقہ وزراء موجود ہیں وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے اپنی گرفتاری رکوانے کیلیے کوشاں ہیں مگر نیب اسلام آباد نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی اور جو بھی سابقہ وزراء کرپشن میں ملوث پائے گئے ان کیخلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے گی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔