آئین میں بلدیاتی حکومتوں کی تعریف نہیں تو پھر یہ بنتی کیسے ہیں، چیف جسٹس

ویب ڈیسک  بدھ 23 جنوری 2013
آرٹیکل 148 کے تحت امور نچلی سطح پر منتقل کئے جا سکتے ہیں مگر اختیارات نہیں, درخواست گزار وکیل  فوٹو: فائل

آرٹیکل 148 کے تحت امور نچلی سطح پر منتقل کئے جا سکتے ہیں مگر اختیارات نہیں, درخواست گزار وکیل فوٹو: فائل

اسلام آ باد: سپریم کورٹ میں سندھ بلدیاتی نظام کے خلاف درخواست پر سماعت کے موقع پرچیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا ہے کہ جب آئین میں بلدیاتی حکومتوں کی تعریف نہیں تو پھر یہ بنتی کیسے ہیں۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ بلدیاتی نظام کے خلاف درخواستوں پر سماعت کررہا ہے، دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل ضمیر گھمرو نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 148 کے تحت امور نچلی سطح پر منتقل کئے جا سکتے ہیں مگر اختیارات نہیں جبکہ قانون کے تحت حکومت ضلعی افسروں کو امور یا اختیارات منتقل کر سکتی ہے، اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیا بات ہوئی ایک شق کے تحت اختیارات دیئے جا سکتے ہیں اور دوسری شق اس پر پابندی لگاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔