دہی کے استعمال سے بڑھاپے میں ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں، تحقیق

ویب ڈیسک  پير 15 مئ 2017
دہی کے باقاعدہ استعمال سے خواتین میں ہڈیوں کے بھربھرے پن کا خطرہ 31 فیصد جب کہ مردوں میں 52 فیصد تک کم ہوجاتا ہے، فوٹو؛ فائل

دہی کے باقاعدہ استعمال سے خواتین میں ہڈیوں کے بھربھرے پن کا خطرہ 31 فیصد جب کہ مردوں میں 52 فیصد تک کم ہوجاتا ہے، فوٹو؛ فائل

ڈبلن: ایک وسیع البنیاد تحقیقی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ دہی کا استعمال بڑی عمر کے افراد میں بھی ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے جب کہ بزرگ خواتین کو اس سے زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔

یہ مطالعہ آئرلینڈ کے کئی طبی تحقیقی اداروں میں اشتراک سے کیا گیا جس میں 40 سال سے زائد عمر کے 5 ہزار سے زائد افراد شریک کیے گئے تھے۔ مطالعے میں شریک رضاکاروں کی ہڈیوں میں معدنیات کی کثافت (بی ایم ڈی) کے علاوہ ان کے کولہوں اور ٹانگوں کی ہڈیوں میں مضبوطی کا جائزہ لیا گیا تھا۔

جب ان افراد پر دیگر روزمرہ جسمانی معمولات اور غذا کے اثرات نفی کیے گئے تو معلوم ہوا کہ وہ لوگ جنہوں نے طویل عرصے تک 200 گرام دہی، ہفتے میں 2 سے 3 مرتبہ استعمال کی تھی ان میں کولہوں اور ٹانگوں کی ہڈیاں دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ مضبوط تھیں جب کہ ان میں مفید معدنیات کی مقدار بھی زیادہ دیکھی گئی۔ جب خواتین کی عمر 40 سال سے زیادہ ہوتی ہے تو ان کی ہڈیاں بھی کمزور ہونے لگتی ہیں اور وہ ہڈیوں میں بھربھرے پن (اوسٹیوپوروسس) اور معدنیات کی کمی (اوسٹیوپینیا) کا شکار ہونے لگتی ہیں۔

ریسرچ جرنل ’’اوسٹیو پوروسس انٹرنیشنل‘‘ میں شائع شدہ رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ ہفتے میں پابندی سے 3 مرتبہ (ہر بار 200 گرام) دہی استعمال کرنے والی عمر رسیدہ خواتین میں اوسٹیوپوروسس کی شرح 31 فیصد کم جب کہ اوسٹیوپینیا کی شرح 39 فیصد کم رہ گئی تھی۔ بوڑھے مردوں کو بھی دہی کے باقاعدہ استعمال سے بہت فائدہ پہنچا اور ان میں بھی ہڈیوں کے بھربھرے پن کی شرح 52 فیصد تک کم ہوگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔