الیکشن کمیشن نے انتخابی اصلاحات کے بل کے مسودے کی منظوری دیدی

ویب ڈیسک  بدھ 23 جنوری 2013
الیکشن کمیشن نے 11 نئی سیاسی جماعتوں کو بھی رجسٹرڈ کر لیا جس کے بعد رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 227 ہوگئی ہے۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے 11 نئی سیاسی جماعتوں کو بھی رجسٹرڈ کر لیا جس کے بعد رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 227 ہوگئی ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے انتخابی اصلاحاتی بل کے مسودے کی منظوری دے دی ہے جس میں انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے پر بھاری جرمانے اور قید جبکہ کاغذات نامزدگی فیس میں 12 گنا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا، جس میں نئے انتخابی اصلاحاتی بل کے مسودے کی منظوری دے دی گئی، منظور کئے گئے مسودے میں جعلی ووٹنگ، ووٹرز کو رشوت دینے یا ووٹرز پر دباؤ ڈالنے، پولنگ اسٹیشنز پر قبضے اور انتخابی مہم میں زائد اخراجات پر جرمانہ 5 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے اور 5 سال تک قید کی سزا تجویز کی گئی ہے جبکہ صدر مملکت بھی انتخابی حلقوں کے دورے نہیں کرسکیں گے۔

مسودے کے تحت قومی اسمبلی کا انتخاب لڑنے کے لئے امیدوار کو 50 ہزار جب کہ صوبائی اسمبلی کے الیکشن کے لئے 25ہزار روپے فیس ادا کرنا ہوگی اس کے علاوہ عدالتی احکامات کے تحت لازمی ووٹنگ، امیدوار کے لئے واضح اکثریت حاصل کرنے کی شرط جیسے امور پر وزارت قانون کو قانون سازی کی سفارش کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کے اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کی دہری شہریت، طاہر القادری اور حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور کراچی میں جاری ووٹر لسٹوں کی تصدیق کے عمل پر بھی غور کیا گیا۔  الیکشن کمیشن نے 11 نئی سیاسی جماعتوں کو بھی رجسٹرڈ کر لیا جس کے ساتھ رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد 227 ہوگئی ہے، کمیشن نے 16 سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات بھی الاٹ کردیئے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر کی تحریک تحفظ پاکستان کو میزائل کا انتخابی نشان الاٹ کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے منظورہ شدہ انتخابی اصلاحاتی بل کا مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں سے منظوری کے بعد اس کا باقاعدہ اطلاق ہوگا۔

 

حکومت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی بھرتیوں اورترقیاتی فنڈزپرپابندی کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائرکی ہے، درخواست میں حکومت نے موقف اپنایا ہے کہ الیکشن شیڈول کےاعلان تک الیکشن کمیشن ایسی پابندی نہیں لگا سکتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔