ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادیں ضبط کرکے نیلام کرنے کا فیصلہ

خصوصی رپورٹر  اتوار 14 مئ 2017
بعض فیلڈ فارمشنز کی جانب سے ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادوں کی نیلامی کے اشتہار شائع بھی ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ فوٹو: فائل

بعض فیلڈ فارمشنز کی جانب سے ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادوں کی نیلامی کے اشتہار شائع بھی ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 10ارب روپے سے زائد کے ریونیو واجبات کی ریکوری کے لیے ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادیں ضبط کرکے نیلام کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جن ٹیکس ڈیفالٹرز کی ٹیکس واجبات کی عدم ادائیگی پر پہلے سے جائیدادیں ضبط ہیں ان کی فوری نیلامی کے اشتہارات دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ماتحت اداروں کی جانب سے درجنوں ٹیکس ڈیفالٹرز کے ذمے واجب الادا 10ارب روپے سے زائد کے ریونیو کی عدم ادائیگی کی وجہ سے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد جائیدادیں ضبط کرنے کے احکام جاری کررکھے ہیں مگر اس کے باوجود ان ٹیکس ڈیفالٹرز کو بار بار ٹیکس کی ادائیگی کرکے معاملہ حل کرنے کی پیشکش کی جارہی ہے مگر ان کی جانب سے کوئی ریسپانس نہیں آ رہا جس پر ایف بی آر نے ماتحت اداروں کو ہدایت کی ہے کہ ایسے ٹیکس ڈیفالٹرز جن کے ذمے ٹیکس ڈیمانڈ پڑی ہوئی ہے اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ٹیکس دہندگان کی جانب سے ادائیگیاں نہ کرنے کے باعث جائیدادیں ضبط کرنے کے احکام جاری کیے ہوئے ہیں ان کو حتمی موقع دیا جائے اور اگر اس میں بھی معاملہ حل نہیں کرتے تو ان ٹیکس ڈیفالٹرز کی ضبط شدہ جائیدادیں نیلام کرنے کے اشتہارات دیے جائیں اور ان کی جائیدادیں نیلام کرکے ٹیکس واجبات کی ریکوری کی جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض فیلڈ فارمشنز کی جانب سے تو ٹیکس ڈیفالٹرز کی جائیدادوں کی نیلامی کے اشتہار شائع بھی ہونا شروع ہوگئے ہیں اور باقی فیلڈ فارمشنز کو بھی کارروائی تیز کرنے کا کہا گیا ہے۔

علاوہ ازیں ایف بی آر نے فیلڈ فارمشنز کو ٹیکس واجبات ادا نہ کرنے والے دیگر نادہندگان کیخلاف کارروائی تیز اور ان کی بھی جائیدادیں ضبط کرنے کی ہدایت کی ہے، اس کے علاوہ جن ٹیکس ڈیفالٹرز کے بینک اکائونٹس منجمد کیے گئے ہیں ان کے بینک اکاؤنٹس سے رقوم نکلواکر ٹیکس ریکوری کی جائے جبکہ ماتحت اداروں کی جانب سے پکڑی جانے والی اسمگل شدہ اور نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں سمیت دیگر تمام اشیا کی بھی نیلامی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ ریونیو شارٹ فال کو پورا کیا جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔