قومی اسمبلی اور سینیٹ کی کمیٹیوں نے ٹریڈ آرگنائزیشن بل 2012 منظور کرلیا

خصوصی رپورٹر  جمعرات 24 جنوری 2013
تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ ٹیکس ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا،سینیٹرغلام علی  فوٹو: فائل

تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ ٹیکس ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا،سینیٹرغلام علی فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  قومی اسمبلی اور سینٹ کی کامرس کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس گزشتہ روز پارلیمنٹ ہائوس میں چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے تجارت سینیٹر حاجی غلام علی اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے چیئرمین ایم این اے خرم دستگیر کی زیرصدارت منعقد ہوا۔

جس میں سینیٹرز اسلام الدین شیخ، الیاس احمد بلور، عبدالحسیب خان، گل محمد لاٹ، کریم احمد خواجہ، حاجی سیف اللہ خان بنگش، چوہدری محمد جعفر اقبال اور حاجی محمد عدیل جبکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اراکین چوہدری افتخار نذیر، طاہرہ اورنگزیب، حاجی محمد اکرم انصاری، شرین ارشد، خواجہ سہیل منصور اور جمیلہ گیلانی نے شرکت کی۔ اجلاس میں ٹریڈ آرگنائزیشن بل 2012 پر تفصیلی بحث کی گئی اور اس کے مختلف نکات کا جائزہ لیا گیا، قائمہ کمیٹیوں نے تفصیلی غوروخوض کے بعد اس بل کو متفقہ طور پر منظور کیا، اس دوران بحث میں اراکین نے کھل کر حصہ لیا۔

سینیٹر حاجی غلام علی نے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹریڈ آرگنائزیشن بل پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے بہت بڑا کام کیا جس پر چیئرمین خرم دستگیر و کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور آج کے اس مشترکہ اجلاس میں ان کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے لیے یہ اہم بل ہے، اس بل میں سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کامرس نے کچھ تبدیلیاں تجویز کیں تھیں تاکہ بزنس کمیونٹی کو مکمل تحفظ اور آسانی پیدا ہو۔  اس پر کافی بحث ہوئی۔

سینیٹر الیاس احمد بلور، شیریں ارشد ایم این اے، سینیٹر عبدالعزیز خان، خواجہ سہیل منصور ایم این اے، حاجی اکرام انصاری، چوہدری جعفر اقبال، اسلام الدین شیخ، حاجی عدیل اور دیگر ایم این ایز و سینیٹرز نے تفصیلی بحث کی۔ خرم دستگیر نے کہا کہ آپ کی تبدیلی کی تجاویز بہت ہی اچھی ہیں لیکن نیشنل اسمبلی کا وقت ختم ہو رہا ہے اور اس بل کو اگر اسی طرح پاس کیا جائے اور بعد میں اس میں تبدیلی کے لیے قانون سازی کی جائے تو بہتر ہوگا جس پر کافی بحث کی گئی۔

سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ یہ پاکستانی بزنس کمیونٹی، اسمال ٹریڈرز، ایسوسی ایشنز اور چیمبرز کے لیے اہم بل ہے اور مدتوں سے اسمال ٹریڈرز کا مطالبہ بھی یہی رہا ہے کہ ہمارے الگ چیمبرز ہوں اور اس سینیٹ کمیٹی نے جو تبدیلی کی تجویز پیش کی وہ انتہائی اہم اور ضروری ہے لیکن ہم نیشنل اسمبلی کی مدت کے خاتمے کو مدنظر رکھ کر اس کو اتفاق رائے سے منظور کرلیں تو بہتر ہو گا اور بعد میں اس میں جو بھی تبدیلی درپیش ہو گی وہ متفقہ طور پر منظور کرلیں گے جسے تمام ممبران نے اتفاق رائے سے حمایت کی اور بل کو منظور کرلیا۔

پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ یہ اسمال ٹریڈرز کا دیرینہ مطالبہ تھا جو آج اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے اور اس بل کی منظوری کے بعد اسمال ٹریڈرز بھی اپنے چیمبرز بنا سکیں اور اس سے تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی بلکہ ٹیکس ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔