ٹنڈو الٰہیار،انتظامیہ کی بے حسی کے باعث ، ہیپاٹائٹس پھیلنے لگا

نامہ نگار  جمعرات 24 جنوری 2013
گزشتہ سال 434 مریضوں اور ان کے ٹیسٹ کے نمونے بھجوائے جاچکے ہیں لیکن رقم کی ادائیگی نہ کیے جانے کی وجہ سے ٹیسٹوں کے رزلٹ نہیں بتائے گئے . فوٹو: فائل

گزشتہ سال 434 مریضوں اور ان کے ٹیسٹ کے نمونے بھجوائے جاچکے ہیں لیکن رقم کی ادائیگی نہ کیے جانے کی وجہ سے ٹیسٹوں کے رزلٹ نہیں بتائے گئے . فوٹو: فائل

ٹنڈوالٰہیار: ٹنڈو الٰہیار میں ہیپاٹائٹس کے مرض میں اضافے کے باوجود شہری سرکاری سطح پر ہیپاٹائٹس کے ٹیسٹ سے محروم ہیں جبکہ اس مقصد کیلیے لاکھوں روپے کا فنڈ بھی موجود ہے جس پر مبینہ طور پر ڈپٹی کمشنر کا کنٹرول ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالٰہیار کے سرکاری اسپتال میں ہیپاٹائٹس ٹیسٹ  پی سی آر کی سہولت موجود نہیں ہے۔ کمشنری نظام کے بعد ہیپاٹائٹس ٹیسٹ کے فنڈز پر مبینہ طور پر ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالٰہیار سید مہدی علی شاہ کا قبضہ ہے۔ اس حوالے  سے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت سندھ نے سالانہ 24 لاکھ روپے کا فنڈ مختص کیا ہے۔

7

وزیراعلیٰ انشیٹوو پروگرام کے نام سے ہیپا ٹائٹس پر قابو پانے کیلیے پروگرام شروع کیا گیا تھا جس میں مرض کی تصدیق کیلیے مفت پی سی آر ٹیسٹ کرایا جاتا تھا، تاہم گزشتہ سال 434 مریضوں اور ان کے ٹیسٹ کے نمونے بھجوائے جاچکے ہیں لیکن رقم کی ادائیگی نہ کیے جانے کی وجہ سے ٹیسٹوں کے رزلٹ نہیں بتائے گئے جس کیلیے مریض دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں، دوسری جانب ٹنڈوالٰہیار اور اس کے مضافات میں ہیپاٹائٹس کے مرض میں سنگین اضافہ ہورہا ہے لیکن مقامی انتظامیہ نے بے حسی اختیار کر رکھی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔