جڑی ہوئی انگلیوں والا بھارتی خاندان

ویب ڈیسک  پير 22 مئ 2017
بھارتی خاندان کے 140 افراد اس کے شکار ہیں اور سب کا یقین ہے کہ یہ قدرت کی طرف سے ایک سزا ہے،
فوٹو: بشکریہ بورڈ پانڈا

بھارتی خاندان کے 140 افراد اس کے شکار ہیں اور سب کا یقین ہے کہ یہ قدرت کی طرف سے ایک سزا ہے، فوٹو: بشکریہ بورڈ پانڈا

نئی دہلی: بھارت میں ایک بڑے خاندان کے درجنوں افراد کی انگلیاں باہم جڑی ہوئی ہیں لیکن ایک معمولی آپریشن سے یہ انگلیاں الگ ہوسکتی ہیں تاہم وہ اسے خدا کی جانب سے ایک سزا (نعوذباللہ) سمجھتے ہوئے اور اس کا علاج کرانے سے گریزاں ہیں۔

جنوبی بھارت کے شہر الاپوزا کے قریب واقع گاؤں کے مقامی قبیلے کے 140 افراد اس مرض کا شکار ہیں اور اب تمام بوڑھے اور بچوں میں یہ بیماری عام ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ نسل در نسل یہ پیدائشی نقص جاری ہے اور کئی نسلوں سے لوگ اس کا شکار ہورہے ہیں۔ میڈیکل سائنس میں اس مرض کا نام سنڈیکٹلی ہے اور اب اس کا علاج عام ہے لیکن یہ پورا قبیلہ اس کے علاج میں دلچسپی نہیں لے رہا کیونکہ ان کے نزدیک علاج کرانا برا شگون ہوگا۔

اس خاندان کی سب سے ضعیف خاتون 70 سالہ ساروسو کناتو کا کہنا ہےکہ پیوست انگلیاں ہونے کے باوجود ہم اپنا کام باآسانی کرتے ہیں اور ہم سرجری سے انہیں الگ کرنے پر غور نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگوں نے ہمیں علاج کا مشورہ دیا ہے لیکن ہمارا خیال ہے کہ علاج کی صورت میں ہمارے ساتھ کچھ برا ہوجائے گا۔

دنیا میں لاتعداد افراد اس مرض کے شکار ہیں جس میں انگلیاں کسی جالے کی طرح باہم جڑ جاتی ہیں۔ برطانیہ میں ایک ہزار میں سے ایک بچے میں یہ نقص ہوسکتا ہے۔ ایسے بچوں میں ماں کے پیٹ میں بچے کی انگلیاں الگ ہونے سے رہ جاتی ہیں اور یہ مرض خاندانی یا موروثی بھی ہوسکتا ہے۔

اب معمولی آپریشن سے جڑی انگلیاں باآسانی الگ کی جاسکتی ہیں تاہم بھارتی قبیلے کے افراد کے مطابق یہ مرض اب سے 90 مرض قبل ان کے خاندان میں نمودار ہوا تھا اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ اس خاندان نے نقائص کو قبول کرلیا ہے اور اب وہ بہت فخر سے دوسروں کو اپنی جڑی ہوئی انگلیاں دکھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر علاقوں سے بھی لوگ یہ منظر دیکھنے آتے ہیں۔ اس قبیلے کا کہنا ہے کہ ان کے کسی بزرگ نے ایک درخت کاٹ ڈالا تھا جس کے بعد سے خاندان میں یہ مرض نمودار ہونا شروع ہوگیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔