- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
فیصلے کے باوجود کلبھوشن یادیو کو پھانسی دی جاسکتی ہے
اسلام آباد: عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پھانسی دی جا سکتی ہے۔
ایک ٹی وی کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے حکم کے باوجودماضی میں امریکا نے 3 مجرموں کو زہریلا انجیکشن لگا کر اور گیس چیمبر میں سزائے موت دے دی۔ پہلا کیس پیراگوئے بنام امریکا تھا،اس کیس میں 1998میں پیراگوئے نے آئی سی جے میں اپنے شہری اینجل فرانسسکوبریڈ کو امریکا میں سنائی گئی سزائے موت رکوانے کی اپیل کی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ سزا روکی جائے لیکن امریکا نے اسی سال فرانسسکو کو زہریلا انجکیشن لگا کر سزائے موت دے دی۔ فرانسسکو پر جنسی زیادتی اور قتل کے مقدمات تھے۔
دوسرا کیس جرمنی بنام امریکا تھا، اس کیس میں جرمنی نے 1999میں اپنے شہری والٹر لاگرینڈ کو امریکا میں سنائی گئی سزائے موت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں اپیل کی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ سزا روکی جائے لیکن اس حکم کے باوجود لاگرینڈ کو ایریزونا کے گیس چیمبر میں سزائے موت دے دی گئی۔ لاگرینڈ پر قتل اور بینک ڈکیتی کے الزامات تھے۔
علاوہ ازیں تیسرا کیس میکسیکو بنام امریکا تھا، اس کیس میں میکسیکو نے اپنے شہری جوز میڈیلین کی امریکا میں سزائے موت کے خلاف 2003 میں عالمی عدالت انصاف میںاپیل کی۔ عدالت نے حکم دیا کہ سزا روک دی جائے لیکن جوز میڈیلین کو 2008 میں ٹیکساس میں زہریلا انجیکشن لگا کر سزائے موت دے دی گئی۔ اس پر جنسی زیادتی اور قتل کے الزامات تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔