ماہِ صیام میں اپنی صحت کا خیال رکھیں

نسرین اختر  پير 22 مئ 2017
تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز، پھل اور سبزیاں استعمال کریں۔ فوٹو: فائل

تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز، پھل اور سبزیاں استعمال کریں۔ فوٹو: فائل

رمضان کی آمد آمد ہے۔ اس ماہ مبارک میں عبادات میں معمول سے زیادہ اضافہ ہوجائے گا۔ روزمرہ کے معمولات بھی تبدیل ہوجائیں گے اور خواتین کی گھریلو ذمہ داریاں بھی بڑھ جائیں گی۔

ایک طرف رمضان المبارک میں سحری اور افطاری کی تیاری کا کام ہے تو دوسری طرف گھریلو امور کی ذمہ داری۔ ماہ صیام میں خواتین ایسی مصروف ہوتی ہیں کہ اپنا خیال نہیں رکھ پاتیں۔ پورا مہینہ مصروفیت میں گزر جاتا ہے۔ پھر عید کے موقع پر جب وہ آرائش حسن کے لیے آئینے کے سامنے کھڑی ہوتی ہیں تو انھیں اپنا چہرہ مُرجھایا ہوا اور تھکا تھکا نظر آتا ہے۔ اور یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ تھکے ہوئے چہرے پر آپ جتنا چاہے اچھا میک اپ کرلیں،اصل دل کشی اُبھر کر سامنے نہیں آسکتی۔

کوئی بھی عورت نہیں چاہتی کہ عید کے موقع پر اس کا چہرہ مرجھایا ہوا نظر آئے۔ یقیناً آپ بھی ایسا ہرگز نہیں چاہیں گی تو پھرکیا کیا جائے کہ رمضان المبارک کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ آپ اپنی صحت اور چہرے کی دل کشی کو برقرار رکھ سکیں بلکہ اس میں اضافہ کرسکیں تاکہ عید کے موقع پر آپ کو اپنے چہرے پر بہت زیادہ محنت کرنے کی اور بیوٹی پارلر جانے کی ضرورت پیش نہ آئے۔

ماہ صیام کے دوران چہرے کی دل کشی اور تازگی برقرار رکھنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ غذا کا خاص خیال رکھا جائے۔ روزمرہ کی خوراک کو متوازن اور بھرپور رکھیں تاکہ آپ کی صحت بہتر رہے کیوں کہ اچھی صحت ہی چہرے کی جلد کو خوب صورت بنانے میں اہم ہوتی ہے۔ رمضان المبارک میں زیادہ تر تلی ہوئی اور چٹ پٹی چیزیں زیادہ کھائی جاتی ہیں۔ اگرآپ ماہ صیام کے دوران صحت اور خوب صورتی برقرار رکھنا چاہتی ہیں تو تلی ہوئی اور تیز مرچ مصالحے والی اشیاء کم اور پھل و سبزیاں زیادہ استعمال کریں۔

پھل اور سبزیاں قدرت کا انمول عطیہ ہیں۔ یہ قدرتی طور پر صحت بخش اور غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں۔ انھیں ٹھوس غذا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے اور ان کا رس نکال کر بھی پیا جاتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ٹھوس غذا کھانے سے جسم کو کافی مقدار میں فائبر حاصل ہوتا ہے جو ہماری جسمانی صحت اور جسم کی اندرونی صفائی کے لیے بہت اہم ہوتا ہے لیکن ٹھوس غذا کے ساتھ ساتھ ان کے رس کی افادیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔ رس کی صورت میں زیادہ توانائی حاصل ہوتی ہے کیوںکہ پھلوں اور سبزیوں کے رس حیرت انگیز خاصیت رکھتے ہیں۔

یہ ٹھوس غذا کے مقابلے میں زیادہ زود ہضم ہونے کی وجہ سے جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ خاص طور پر بیماری کی صورت میں پھلوں اور سبزیوں کے رس بہت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ یہ فوراً ہضم ہوکر خون میں جذب ہوجاتے ہیں اور اس طرح خون بننے کے عمل میں زیادہ آسانی ہوتی ہے۔

تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال حسن و صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ ان کے رس اور ٹھوس استعمال غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش غذا ثابت ہوتے ہیں ان کے استعمال سے کولیسٹرول میں کمی آتی ہے۔ سیب، گاجر، ادرک، لہسن، لیموں، پالک وغیرہ کا استعمال کولیسٹرول میں کمی کرتا ہے۔ بیٹا کروٹین جو وٹامن اے بناتا ہے وہ دل کے امراض کی روک تھام کرتا ہے۔ تازہ پھل اور سبزیاں اکثر زود ہضم اور طاقت بخش ہوتے ہیں اور قبض کشا بھی، یہی وجہ ہے کہ ان کا زیادہ استعمال آنتوں کو صاف رکھتا ہے۔

پھلوں کے جوس کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ ٹھوس پھلوں کے مقابلے میں زہریلے مادوں کا اخراج جوس میں تیز ہوتا ہے اس لیے تازہ پھلوں کے جوس کو تازہ تازہ پینا زیادہ صحت بخش ہوتا ہے۔ اگر جوس نکال کر کمرے کے درجہ حرارت پر چھوڑ دیا جائے تو اس میں بیکٹیریا پیدا ہوجاتے ہیں جس کی بدولت اس کا استعمال مضر صحت ہوجاتا ہے۔

پھلوں کے مقابلے میں سبزیوں کے جوس پھیکے ہوتے ہیں۔ ان میں حسب خواہش نمک یا چینی ملائی جاسکی ہے۔ سبزیوں کا جوس نکالنے کے لیے تازہ کچی سبزیاں منتخب کی جاتی ہیں۔ ان سے حاصل ہونے والا جوس انسانی جسم کو تندرست و توانا رکھنے کے لیے بہت ہی مفید ہوتا ہے۔ اگر خواتین رمضان میں پھلوں اور سبزیوں کے جوس کا خاص اہتمام کریں تو انھیں اس کا بہت فائدہ ہوگا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔