توانائی اورغذائیت سے بھرپور’سپرسلاد‘ کے فائدے

ویب ڈیسک  منگل 23 مئ 2017
سلاد میں سب سے کم کیمیکل استعمال ہوتے ہیں۔ فوٹو: فائل

سلاد میں سب سے کم کیمیکل استعمال ہوتے ہیں۔ فوٹو: فائل

 لندن: ماہرین غذائیات کا اصرار ہے کہ اگرچہ ’سپرفوڈز‘ کی فہرست میں کچھ اشیا شامل اور بعض کم ہوتی رہتی ہیں لیکن سبز پتوں والی سبزیاں اپنی افادیت، غذائیت اور امراض سے تحفظ میں ہمیشہ ہی سرِفہرست رہی ہیں۔

امریکی مرکز برائے تدارک امراض اور تحفظ (سی ڈی سی) کے مطابق انہوں نے 50 پھلوں اورنباتات کا جائزہ لیا اور 20 اشیا کو سب سے اوپر رکھا تو ان 20 میں سے 17 ہرے پتوں والی سبزیاں مثلاً پالک، سلاد اور دیگر سبزیاں جیت گئیں۔ دنیا کے ممتاز غذائی ماہرین نے طاقتور ترین سلاد بنانے کا ایک طریقہ بتایا ہے جو قلفہ کا ساگ یعنی آروگیولا، گوبھی کے خاندان والی ایک سبزی کیل، رومین سلاد اور تیز پات یعنی واٹرکریس کو ملاکر استعمال کیا جائے تو یہ نہ صرف کینسر، ڈیمنشیا، فالج، امراضِ قلب اور ذیابیطس سے بچاتی ہے بلکہ یہ جسم کے دفاعی نظام کو بھی مؤثر بناتی ہے۔

اس سلاد کے بعض اجزا عام دکانوں کی بجائے سپر اسٹور پر دستیاب ہیں اور وہاں انگریزی نام کے ساتھ طلب کئے جاسکتے ہیں۔ ان میں سے ہر سلاد کا ذائقہ اور فائدہ الگ ہے مثلاً رومین سلاد (رومین لیٹیوس) وٹامن اے سے بھرپور ہے جبکہ آروگیولا میں کینسر سے لڑنے والے طاقتور ترین اجزا پائے جاتے ہیں۔

پالک کی خاصیت یہ ہے کہ یہ بھوک کو دباتا ہے اور زیادہ کھانے سے روکتا ہے اور ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سلاد پتے کی افزائش میں ماحول تباہ کرنے والے مضر کیمیکل اور خطرناک کیڑے مار دوائیں بھی کم استعمال ہوتی ہیں۔

اس سلاد کو تیار کرنے سے قبل دھولیجیے لیکن بہت دیر تک گیلا نہ رکھیے کیونکہ اس طرح مزید جراثیم اس پر چپک سکتے ہیں۔ اس میں انڈے، پھل، مچھلی کے قتلوں، پھلیوں، گری دار پھلیوں مثلاً بادام اور کاجو وغیرہ بھی شامل کیے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایووکاڈو (یا ناشپاتی) اور دیگر سبزیاں شامل کی جاسکتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔