- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
خون میں زہریلے مادے صاف کرنے والی انقلابی مقناطیسی مشین
لندن: برطانوی سائنسدانوں نے جان لیوا سیپسِس انفیکشن سے بچانے والی ایک مقناطیسی مشین بنائی ہے جو خون سے زہریلے اور فاسد مادے صاف کرسکتی ہے۔
اس سے مریض اسپتال سے جلد فارغ ہوجاتا ہے جو اخراجات اور ڈاکٹروں کا بوجھ کم کرتا ہے۔ یہ کسی ڈائیلیسس مشین کی طرح خون صاف کرتی ہے لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ خون کی صفائی مقناطیس کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اگلے سال اسے نہ صرف انسانوں پر سیپسس کے لیے آزمایا جائے گا بلکہ لیوکیمیا اور ملیریا کا مرض دور کرنے پر بھی غور کیا جائے گا۔
مشین کو یونیورسٹی کالج لندن کے ڈاکٹر جارج فروڈشم نے پی ایچ ڈی کے دوران ڈیزائن کیا۔ سیپسس کے مرض میں خون کے اندر زہریلے مواد جمع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس سے بدن کا جسمانی دفاعی نظام بھی متاثر ہوتا ہے جو کئی اہم اعضا کو ناکارہ بناکر مریض کو موت کی دہلیز تک لے جاتا ہے۔ صرف برطانیہ میں اس سے 44 ہزار افراد سالانہ ہلاک ہورہے ہیں۔
میڈی سیو نامی یہ مشین پہلے مریض کا خون رگوں سے کشید کرتی ہے اور ان میں مقناطیسی ذرات شامل کرتی ہے۔ خون میں تیرنے والے زہریلے بیکٹیریا اور چھوٹے خردنامی ٹکڑے اینڈوٹوکسنس مقناطیسی ذرات سے چپک جاتے ہیں۔ اس کے بعد ان ذرات کو طاقتور مقناطیس سے کھینچ لیا جاتا ہے اور خون خطرناک اجزا سے پاک ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد صاف خون بدن میں دوبارہ داخل کردیا جاتا ہے۔
مشین کے موجد ڈاکٹر جارج کے مطابق خون میں کوئی مقناطیسی ذرہ شامل نہیں ہوپاتا اور اس عمل میں چند گھنٹے لگ سکتے ہیں لیکن ہر مریض کا وقت مختلف ہوسکتا ہے۔ دیگر ماہرین نے سیپسس جیسے خطرناک مرض سے نجات دلانے والی اس ٹیکنالوجی کا خیرمقدم کیا ہے۔ برطانوی سیپسس ٹرسٹ سے وابستہ ڈاکٹر رون ڈینیئلز کہتے ہیں کہ اس سے لاکھوں افراد مستفید ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔