حصص مارکیٹ ؛ آئل و بینکنگ سیکٹر میں خریداری،52000 کی حد بحال

بزنس رپورٹر  بدھ 24 مئ 2017
273کمپنیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، مارکیٹ سرمایہ124ارب روپے بلند،32 کروڑ39 لاکھ حصص کے سودے
فوٹو : فائل

273کمپنیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، مارکیٹ سرمایہ124ارب روپے بلند،32 کروڑ39 لاکھ حصص کے سودے فوٹو : فائل

 کراچی:  غیرملکی سرمایہ کاروں کی توقعات کے برعکس متحرک ہونے اور آئل وبینکنگ سیکٹر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو دوسرے دن بھی نمایاں تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 52000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی۔

تیزی کے سبب65.46 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید1 کھرب23 ارب95 کروڑ70 لاکھ52 ہزار215 روپے کا اضافہ ہوگیا، ماہرین اسٹاک کا کہنا تھاکہ کاروباری دورانیے میں بینکوں، انفرادی سرمایہ کاروں اورانشورنس سیکٹر کی جانب سے مجموعی طور پر12 ملین ڈالر کے سرمائے کے انخلا کے باوجود کاروبارکے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے18 ملین ڈالر جبکہ میوچل فنڈز کی جانب سے3 ملین ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی اور خریداری کے اس وسیع رحجان کے سبب ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر870.38 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس52243.89 پوائنٹس کی سطح تک بھی پہنچ گیا تھا لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی ہوئی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس773.46 پوائنٹس کے اضافے سے 52146.97 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 483.24 پوائنٹس کے اضافے سے27722.37 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 1500.74 پوائنٹس کے اضافے سے 89115.95 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 345.90 پوائنٹس کے اضافے سے 25149.38 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 34.86 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ39 لاکھ23 ہزار240 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار417 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 273 کے بھاؤ میں اضافہ، 132 کے داموں میں کمی اور12 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ 120.90 روپے بڑھ کر2539.05 روپے اور ملت ٹریکٹرز کے بھاؤ57 روپے بڑھ کر 1526.86 روپے ہوگئے جبکہ سفائرفائیبرز کے بھاؤ 62.50 روپے کم ہوکر 1187.50 روپے اور سینوفی ایونٹیز کے بھاؤ37.87 روپے کم ہوکر 2092.33 روپے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔