جے آئی ٹی ؛حسین نواز کا ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک کے نمائندوں پر اعتراض

نمائندہ ایکسپریس / آن لائن  بدھ 24 مئ 2017
شفاف تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی میں نئے افسران شامل کرنے اور معاملہ اسپیشل بینچ میں سماعت کیلیے مقرر کرنے کی بھی استدعا
فوٹو : فائل

شفاف تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی میں نئے افسران شامل کرنے اور معاملہ اسپیشل بینچ میں سماعت کیلیے مقرر کرنے کی بھی استدعا فوٹو : فائل

 اسلام آباد: وزیر اعظم کے بیٹے حسین نواز اور طارق شفیع نے پاناما کیس کی تفتیش کیلیے قائم جے آئی ٹی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے ٹیم کے دو ارکان کو تبدیل کرنے کی استدعا کی ہے۔

انھوں نے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے نمائندے بلال رسول اور اسٹیٹ بینک کے نمائندے عامر عزیز پر تحفظات کا اظہار کرتے کہا کہ ان کی موجودگی میں غیر جانبدار تفتیش نہیں ہوسکتی، ان کی جگہ نئے افسران جے آئی ٹی میں شامل کیے جائیں، اعتراضات کے مطابق بلال رسول تحریک انصاف کے رہنما میاں اظہر کے رشتے دار ہیں جبکہ عامر عزیز اس سے پہلے شریف فیملی کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کیس کا حصہ رہے ہیں،عدالت سے شفاف تفتیش یقینی بنانے کیلیے مذکورہ دونوں افراد کی جگہ نئے لوگ جے آئی ٹی میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

آن لائن کے مطابق انکا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بنک کانمائندہ سابق صدر پرویز مشرف کا قریبی ساتھی ہے جبکہ ایس ای سی پی کے نمائندے کی تحریک انصاف سے وابستگی ہے، انھوں نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو تحریری درخواست دیدی اور اعتراضات کو سپیشل بنچ میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔