- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
واشنگٹن واقعہ ؛ ترکی نے امریکا سے احتجاجاً اپنا سفیر واپس بلالیا
انقرہ: ترک صدر اردوان کے دورہ واشنگٹن کے حوالے سے سیکیورٹی ایشو پر ترکی نے امریکا سے اپنا سفیر احتجاجاً واپس بلا لیا جبکہ انقرہ میں امریکی سفیرکو وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے ترک صدر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔
ترک صدر کے پہنچنے پر وائٹ ہاؤس کے باہر متعدد افراد نے ترک صدر کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ ترک صدر کے محافظوں نے مظاہرین کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کی تو جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ جھڑپوں کے دوران ترک صدارتی محافظوں نے مظاہرین کو لاتیں اور گھونسے مارے۔
واشنگٹن ڈی سی کی میٹرو پولیٹن پولیس نے موقع پر پہنچ کرترک صدارتی محافظوں سے جارحانہ رویہ اختیار کیا جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ترک صدرکے محافظوں پر تنقید کی اورکہاکہ امریکا میں ہرشخص کو آزادی ہے، مظاہرین پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ ترک وزارت خارجہ نے انقرہ میں امریکی سفیر وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا اور واشنگٹن سے احتجاجاً اپنا سفیر واپس بلا لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔