برازیل میں کرپشن کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج، فوج طلب

ویب ڈیسک  جمعرات 25 مئ 2017
مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرتے ہوئے وزارت زراعت کی عمارت نذر آتش کردی۔ فوٹو: فائل

مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرتے ہوئے وزارت زراعت کی عمارت نذر آتش کردی۔ فوٹو: فائل

برازیلیا: برازیل  میں ہزاروں افراد نے صدر مائیکل ٹیمر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا جب کہ صدر نے حالات پر قابو پانے کے لیے فوج طلب کرلی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق برازیل کے دارالحکومت برازیلیا میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔  مظاہرین نے صدر سے مستعفی ہونے، معاشی منصوبہ منسوخ کرنے اور قبل از وقت الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر سرکاری عمارتوں کے دفاع کے لیے پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔ احتجاج کی وجہ سے متعدد عمارتوں کو خالی کرالیا گیا۔ مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرتے ہوئے وزارت زراعت کی عمارت نذر آتش کردی اور دیگر وزارتوں کی عمارتوں میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

سرکاری ترجمان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہجوم نے وزارت پر دھاوا بول دیا اور کمرے کو نذر آتش کردیا، اس دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں، مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیاں بھی چلائیں۔ جس سے درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ صدر مائیکل ٹیمر پر لاکھوں ڈالر رشوت لینے کا الزام ہے اور وہ ملک میں معاشی اصلاحات متعارف کرا رہے ہیں۔ انہوں نے خاتون دلما روزیف کی حکومت ختم ہونے کے بعد اقتدار سنبھالا جن کے خلاف پچھلے سال مواخذے کی قرارداد منظور ہوگئی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔