بورڈ کا سالانہ اجلاس نجم سیٹھی کی انتخابی مہم ثابت ہوئی

عباس رضا / اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 26 مئ 2017
کھانے کی میز پرمتوقع سربراہ کے گرد چڑھتے سورج کے پجاریوں کی رونق لگی رہی۔ فوٹو :  فائل

کھانے کی میز پرمتوقع سربراہ کے گرد چڑھتے سورج کے پجاریوں کی رونق لگی رہی۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  کرکٹ بورڈ کی اے جی ایم نجم سیٹھی کی انتخابی مہم ثابت ہوئی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی سالانہ جنرل میٹنگ گزشتہ روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہوئی، ملک بھر سے ریجنز اور ایسوسی ایشنز کے نمائندے اس میں شریک ہوئے، اجلاس میں کرکٹ معاملات پر بات کرنے سے زیادہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے پر توجہ دی گئی، سال میں ایک بار پی سی بی کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کا موقع پانے والے علاقائی نمائندے اپنے مسائل حل کرانے کیلیے رابطوں کے منتظر رہے۔

دوسری جانب گورننگ بورڈ کے رکن شکیل شیخ نے شہریار خان کے اگست میں سبکدوش ہونے کے بعد نجم سیٹھی کو نیا چیئرمین بنانے کی قرارداد منظور کرانے میں دیر نہیں لگائی، پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد کیلیے کام کرنے پر نجم سیٹھی کو پرائیڈ آف پرفارمنس  دینے کی بھی قرارداد بھی منظور کی گئی۔

یاد رہے کہ سالانہ میٹنگ میں اس نوعیت کی قرارداد پیش کرنے کا کوئی ایجنڈا ہی شامل نہیں کیا جاتا، پی سی بی آئین کے تحت چیئرمین پی سی بی کسی قرار داد سے منتخب نہیں ہوتا بلکہ اس کیلیے ایک انتخابی طریقہ کار ہے لیکن گزشتہ روز ’’جی حضوری‘‘ کی مثال قائم کرتے ہوئے رائے عامہ ہموار کرنے  کے موقع سے فائدہ اٹھایا گیا۔

ایک ڈرامائی صورتحال اجلاس اور ایوارڈز کی تقریب ختم ہونے کے بعد بھی دیکھنے میں آئی، چیئرمین پی سی بی شہریار خان تنہائی کا شکار نظر آئے۔ کھانے کی میز پر بورڈ کے متوقع سربراہ نجم سیٹھی کے گرد چڑھتے سورج کے پجاریوں کی رونق لگی رہی۔

شکیل شیخ، پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اور گورننگ بورڈ کے ارکان نجم سیٹھی کے آس پاس خوش گپیوں میں مصروف رہے، دوسری جانب سبکدوشی کے قریب شہریار خان کافی دور موجود ایک ٹیبل پر اکیلے کھانا پلیٹ میں ڈالتے نظر آئے، رپورٹر نے صورتحال دیکھ کر سابق سفارتکار کو بڑے احترام کے ساتھ اپنے ساتھ بٹھایا اور دیر تک مختلف امور پر غیر رسمی گفتگو ہوتی رہی، تقریب ختم ہونے کے بعد دیگر اضلاع سے آئے کرکٹ عہدیدار اپنے مسائل پیش کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔