وفاقی کابینہ نے مالی سال 18-2017 کے بجٹ کی منظوری دے دی

ویب ڈیسک  جمعـء 26 مئ 2017
ہم نیک نیتی کے ساتھ کام کررہے ہیں کیونکہ ہم عوام کے جواب دہ ہیں، وزیر اعظم - فوٹو: این این آئی

ہم نیک نیتی کے ساتھ کام کررہے ہیں کیونکہ ہم عوام کے جواب دہ ہیں، وزیر اعظم - فوٹو: این این آئی

 اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی بجٹ اجلاس ہوا جس میں آئندہ مالی سال کے لیے تیار کئے گئے قومی بجٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کابینہ نے ای سی سی کے 30 مارچ 2017 کے فیصلوں کی توثیق جب کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی مکمل شمولیت کےاشتراکی مسودے اور وزارت پانی وبجلی کے پی پی آئی بی ایکٹ 2010 میں ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی۔ اجلاس میں بجٹ کی بھی حتمی منظوری دی گئی ہے۔  جس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔

اس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں موجودہ حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے پانچویں اور آخری بجٹ پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار مسلم لیگ (ن) کے ارکان پارلیمنٹ کو بجٹ کے خدو خال پر بریفنگ دی جب کہ بجٹ کو عوام کو ریلیف دینے کے لیے ارکان کی تجاویز بھی لی گئیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مالی سال 18-2017 کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ 2013 میں ہمیں بڑے مسائل ورثے میں ملے ۔ ہم نیک نیتی کے ساتھ کام کررہے ہیں کیونکہ ہم عوام کے جواب دہ ہیں، ہرصورت میں اصلاحات کا ایجنڈا مکمل کریں گے ، ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر اورمستحکم  ہوئی ہے ، پورے ملک کو موٹر وے اور سڑکوں کا جال بچھا کر جوڑ دیا گیا ہے۔ فاٹا ، گلگت بلتستان  کی دیگر صوبوں کی طرح مساوی ترقی کے اقدامات کر رہے ہیں ۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا ترقیاتی بجٹ مختص کیاجا رہاہے۔  اب قوم فیصلہ کرے گی کہ کس نے  کارکردگی دکھائی اور کس نے کچھ نہیں کیا، ہم نے بہت محنت کی اوراس کے نتیجے میں آج منصوبے تیزی سے مکمل ہو رہے ہیں، آئندہ چند ماہ میں 3600 میگا واٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔