بنگلا دیش میں سپریم کورٹ کے باہر سے دیوی کا مجسمہ ہٹا دیا گیا

ویب ڈیسک  جمعـء 26 مئ 2017
مجسمے کے خلاف اسلام پسندوں نے بڑے احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔

مجسمے کے خلاف اسلام پسندوں نے بڑے احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔

ڈھاکا: بنگلہ دیش میں اسلام پسندوں کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ کے باہر نصب یونانی دیوی کا متنازع مجسمہ 6 ماہ بعد ہی ہٹا دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں اسلام پسندوں کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد ملک کی سب سے بڑی عدالت کے باہر نصب یونانی دیوی ’’تمیس‘‘ کا متنازع مجسمہ ہٹا دیا گیا۔ اسلام پسندوں کی جانب سے مجسمے کی جگہ قرآن کا ماڈل لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اسلام میں مجسمہ سازی کی اجازت نہیں اور یہ بت پرستی کے زمرے میں آتا ہے۔

واضح رہے کہ تمیس کو یونان میں انصاف کی دیوی کہا جاتا ہے جب کہ ڈھاکا میں نصب کئے گئے مجسمے کی آنکھوں پر پٹی بھی بندھی ہوئی تھی اور دیوی کے ایک ہاتھ میں ترازو جب کہ دوسرے میں تلوار تھی۔ سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر یونانی دیوی کا مجسمہ لگائے جانے کے بعد سے ہی ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلسہ شروع ہو گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔