پاکستانی فلموں کی رانی کو دنیا سے گزرے 24 برس بیت گئے

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 مئ 2017
فلموں میں بے انتہا کامیابی کے باوجود رانی ازدواجی زندگی کے سکون سے محروم رہیں: فوٹو: فائل

فلموں میں بے انتہا کامیابی کے باوجود رانی ازدواجی زندگی کے سکون سے محروم رہیں: فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ رانی کو مداحوں سے بچھڑے 24 برس گزر گئے لیکن وہ آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

اداکارہ رانی کا اصل نام ناصرہ تھا وہ 8 دسمبر1946 کولاہور میں پیدا ہوئیں،انہیں پاکستان کے معروف ہدایت کار انور کمال پاشا نے 1962 میں فلم ’محبوب‘ میں پہلی بار رانی کے نام سے فلم انڈسٹری میں متعارف کروایا اس کے بعد یہ نام ان کی پہچان بن گیا۔

رانی کو 1967 میں ریلیز ہوئی فلم ’دیوربھابھی‘ نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا بعد ازاں 1970 میں ریلیز ہوئی فلم انجمن نے انہیں پاکستان کی صف اول کی اداکارہ بنادیا۔ اداکارہ رانی نے اردو کے علاوہ پنجابی فلموں میں بھی کام کیا، ان کی کامیاب فلموں میں دیور بھابھی، ہزار داستان، چن مکھنا ، ساجن پیارا، دنیا مطلب دی، جند جان ،تہذیب  اور امراؤ جان ادا شامل ہیں، نوے کی دہائی میں رانی نے  ٹی وی سیریل خواہش اور  فریب میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

فلموں میں بے انتہا کامیابی کے باوجود رانی ازدواجی زندگی کے سکون سے محروم رہیں جس کا انہیں ہمیشہ افسوس رہا۔ 60 کی دہائی کے آخر میں رانی نے پہلی شادی فلم پروڈیوسر حسن طارق سے کی جس سے ان کی ایک بیٹی پیدا ہوئی، شادی زیادہ عرصہ نہ چل سکی اور اس کا انجام طلاق کی صورت میں نکلا،اس کے بعد وہ پروڈیوسرمیاں جاوید کے ساتھ ازدواجی بندھن میں بندھیں لیکن اس شادی کا اختتام بھی علیحدگی پر ہوا۔ رانی سے تیسری شادی ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نوازسے کی لیکن وہ بھی ناکامی سے دوچار ہوئی۔ رانی کو کینسر جیسا جان لیوا مرض لاحق تھا اور اسی جان لیوا بیماری کے باعث  وہ 27 مئی 1993 کو 46 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔