بجٹ نامنظور! حکمران 15 ہزار میں گھر چلا کر دکھائیں، شہری

مانیٹرنگ ڈیسک  اتوار 28 مئ 2017
اشیائے ضروریہ کے بجائے گاڑیاں سستی، لیگی حکومت کا آخری بجٹ مسترد کرتے ہیں، شہری۔ فوٹو: فائل

اشیائے ضروریہ کے بجائے گاڑیاں سستی، لیگی حکومت کا آخری بجٹ مسترد کرتے ہیں، شہری۔ فوٹو: فائل

لاہور: شہریوں کا کہناہے کہ پندرہ ہزار میں گھر نہیں چل سکتا۔ حکمران خود پندرہ ہزار میں گھر چلا کر دکھائیں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم کرنے کے بجائے گاڑیوں کی قیمتیں کم کی ہیں۔ ہم مسلم لیگ حکومت کے پیش کردہ آخری بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ٹو دی پوائنٹ کے میزبان منصور علی خان کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے ایک ریڑھی والے نے بتایا کہ کاروبار ہے نہیں، ریڑھی لگنے نہیں دیتے۔ مشکل سے گزارہ ہو رہا ہے۔ کم از کم پچیس ہزار روپے ہوں تو گھر چلتا ہے۔ اس نے لیگ کو ووٹ دیا تھا اب نہیں دے گا۔ ایک اور شخص نے بتایا کہ اس کی تنخواہ بارہ ہزار اور چار بچے ہیں۔ پندرہ ہزار میں نہیں چل سکتا ہے وہ بجٹ نامنظور کرتا ہے۔

ایک مزدورنے کہا کہ ایوانوں میں جو بیٹھے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہمارا پیٹ بھر جائے غریب مر جائے۔ وہ کسی کا ووٹر نہیں ہے کوئی بھی ٹھیک نہیں ہے۔ ایک اور شخص نے کہا کہ پندرہ ہزار تو بجلی کا بل آجاتا ہے گھر کیسے چلے گا۔ ایک اور شخص نے کہا کہ سب کچھ حکمران کھا گئے ہیں۔ ہم تودال روٹی چلا رہے ہیں۔ چوروں والابجٹ ہے۔ یہ خود پندرہ ہزار میں گزارہ کر کے دکھائیں۔ ایک سیلز مین نے کہا کہ اس کی بارہ ہزار تنخواہ اور پانچ سال سے اس نے عید کی شاپنگ نہیں کی ہے۔

بزرگ تاجر نے کہا کہ پندرہ ہزار میں گھر کیسے چلے گا۔ گھر کا کرایہ ہی دس ہزار ہے۔ کم از کم اجرت چالیس ہزار ہونی چاہیے۔ بجٹ اور لوڈشیڈنگ نامنظور ہے۔ پہلے بھی نواز شریف کو ووٹ دیا تھا۔ پچاس مرتبہ بھی اسے ہی ووٹ دیں گے۔ اس جیسا لیڈر نہیں ہے۔ ایک تاجر نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں کم کرنے کے بجائے گاڑیاں سستی کی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔