جی سیون سمٹ، تحفظ ماحول پر مذاکرات غیر تسلی بخش قرار

این این آئی  اتوار 28 مئ 2017
عالمی تجارت پر گفتگو مناسب رہی، جرمن چانسلر انجیلا مرکل۔ فوٹو: گیٹی

عالمی تجارت پر گفتگو مناسب رہی، جرمن چانسلر انجیلا مرکل۔ فوٹو: گیٹی

روم: اٹلی میں ہونے والے جی سیون سربراہی اجلاس کے تحفظ ماحول مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے جبکہ جرمن چانسلر انجیلامرکل نے جی سیون سمٹ کے دوران تحفظ ماحول سے متعلق مذاکرات کو ’’غیر تسلی بخش ‘‘ قرار دیا ہے۔

جی سیون کا سالانہ 2 روزہ سربراہی اجلاس اٹلی کے علاقے سسلی کے سیاحتی مقام تاؤرمینا میں جمعہ26 مئی سے شروع ہوا اور ہفتہ کو سمٹ کا دوسرا اور آخری دن تھا۔ سربراہی اجلاس میں شرکا نے دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق کیا ہے جبکہ امریکی صدر ٹرمپ نے انا پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ماحولیات سے متعلق معاہدے کی تجدید سے انکار کردیا۔ اس موقع پر رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس چلانے والے انٹرنیٹ سے نفرت انگیز، دہشت گردی اور عسکریت پسندی پھیلانے والے مواد کو فوری طور پر ہٹائیں۔

اجلاس میں تمام رہنماؤں نے پیرس کلائمیٹ معاہدے کی تجدید کی لیکن امریکی صدر نے انکار کردیا۔ دوسرے دن سمٹ کے موقع پر جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ 7بڑے ممالک کے مابین عالمی تجارت کے موضوع پر گفتگو ’’مناسب‘‘ رہی۔ جی سیون سمٹ میں امریکا کے علاوہ باقی تمام ممالک کے مابین تحفظ ماحول کے موضوع پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ پیرس کے عالمی ماحولیاتی معاہدے میں امریکاکی شمولیت برقرار رکھنے سے متعلق اپنا فیصلہ اگلے ہفتے کریں گے۔

فرانسیسی ذرائع کا کہنا ہے کہ سمٹ کے دوسرے دن تجارتی امور پر مثبت پیش رفت کے اشارے ملے ہیں۔ اس اجلاس میں براعظم افریقا کے 5ممالک ایتھوپیا، کینیا، نائجر، نائجیریا اور تیونس کے رہنما بھی بطور مہمان شریک ہیں۔ امیر اور ترقی یافتہ 7 ملکوں کے گروپ جی سیون کی سمٹ کے پہلے دن خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی، تجارت اور مہاجرت کے موضوعات پر اختلافات نمودار ہوئے ہیں۔ ان معاملات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور اس کے باعث کوئی متفقہ لائحہ عمل اختیار نہیں کیا جا سکا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔