فکسنگ کیس میں ناصر جمشید نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 28 مئ 2017
شاہ زیب حسن جرح کے لیے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو بھی بلائیں گے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

شاہ زیب حسن جرح کے لیے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو بھی بلائیں گے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا، ان کا کہنا ہے کہ یوسف میرا ہی نہیں کئی کرکٹرز کا دوست ہے۔

پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سہولت کاری کے ملزم ناصر جمشید کا کہنا ہے کہ یوسف مجھ سمیت پاکستان ٹیم کے بیشتر کھلاڑیوں کا دوست ہے، مجھے نہیں معلوم کہ وہ بکی ہے بھی یا نہیں، بیشتر کرکٹر اس سے ملتے اور ساتھ کھانا کھاتے رہے ہیں، کس سے کیا بات ہوئی معلوم نہیں، یوسف نیا نہیں بلکہ سب کا پرانا ساتھی ہے،عمر امین نے بھی کہا ہے کہ وہ اسے3 سال سے جانتے ہیں، یہ کوئی انوکھی بات نہیں،کھلاڑی بیرون ملک جائیں تو لوگوں سے ملتے ہیں، وہ اپنے دوستوں کو بھی ساتھ لے جاتے ہیں، کوئی کیا ہے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

انگلینڈ میں موجود اوپنر نے ایک انٹرویو میں مزیدکہا کہ مجھ پر جو داغ لگا اسے صاف کروں گا، ابھی تک پی سی بی نے میرے خلاف تحقیقات میں عدم تعاون پر کارروائی شروع کی ہے،فکسنگ کا کوئی الزام نہیں، اگر بورڈ کے پاس ثبوت ہیں تو سامنے لائے جائیں، معطلی سے نہ صرف میرا نقصان بلکہ ملک کی بھی بدنامی ہو رہی ہے، اس لیے بورڈ تحقیقات جلد مکمل کرے۔

ناصر جمشید نے کہا کہ ٹریبیونل اپنے ہی ملازمین پر مشتمل ہے وہ  بورڈ کیخلاف  فیصلہ کس طرح دے سکتا ہے، اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات پاکستان کی عدالتوں میں ہونی چاہیے، میں پی سی بی کی کارروائی سے بھاگ نہیں رہا، صرف یہ کہا ہے کہ انگلینڈ میں نیشنل کرائم ایجنسی پر اعتماد ہے، پہلے اس کی تحقیقات مکمل ہونے دی جائیں، پھرجہاں بلایا گیا پیش ہوجاؤں گا، میں ویڈیو لنک کے ذریعے بیان دے سکتا ہوں تاہم ناصر جمشید نے کسی بھی ڈیل کی پیشکش ہونے سے انکار کردیا۔

دوسری جانب شاہ زیب حسن نے جرح کیلیے فہرست تیار کرلی ہے،اوپنر نے ٹریبیونل میں کارروائی کے دوران شہریار خان اور ایف آئی اے کے ملازم کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔