- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
چین میں جنگل سے تنہا راستہ نکالنے والا معذورشخص
بیجنگ: چین کے 76 سالہ زینگ جائی وین مکمل طور پر سماعت سے محروم ہیں لیکن اپنے ہاتھوں اور بلند حوصلے سے تن تنہا جنگلات اور گاؤں سے مرکزی سڑک تک جانے والے راستے بنا رہے ہیں۔
سال 2012 سے زینگ جائی وین چین کے مشہور شہر چانگ قنگ کے قریب واقع فیولنگ فوریسٹ پارک میں راستہ بنانے کا سامان لے جا رہے ہیں، زینگ اپنی تمام تر پیرانہ سالی اور معذوری کے باوجود سینکڑوں میٹر طویل راستہ بنا چکے ہیں، یہ راستہ پہاڑ کے دامن سے لے کر بلندی پر موجود ایک الگ تھلگ گاؤں کو جوڑتا ہوا ایک بڑی شاہراہ تک جاتا ہے۔ اور اب وہ گاؤں کے آبی ذخیرے تک پہنچنے کے لئے ایک اور راستہ تعمیر کر رہے ہیں۔
زینگ کا تعلق بھی اسی گاؤں سے ہے اور بڑے شہر میں کاروبار کرنے کے باوجود بھی وہ اسے نہیں بھولے۔ جب انہیں معلوم ہوا کہ دیہاتی بچوں کو خطرناک ڈھلوانوں سے اسکول پہنچنا پڑتا ہے تو انہوں نے ان کے لیے راستہ بنانے کا فیصلہ کیا اور 5 سال تک اس پر محنت کرتے رہے۔ اس کے لیے وہ روزانہ ایک بس سے چونگ قنگ تک آتے اور فیولنگ فاریسٹ پارک سے گاؤں تک راستہ تعمیر کرتے۔
زینگ نے سارا خرچ اپنی جیب سے ادا کیا ہے اور اب تک سینکڑوں میٹر طویل راستہ بنا چکے ہیں جہاں سے اب بچے بہت آرام سے اسکول تک پہنچتے ہیں۔ ڈھلوان والے علاقوں پر باہمت بزرگ نے لکڑی کے تختے لگا کر اسے ہموار کیا اور نشیب کو کم کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی مقامات پر بیٹھنے کی کرسیاں لگائی ہیں اور بارش سے بچاؤ کی جھونپڑیاں بھی تعمیر کی ہیں۔
زینگ کی بیگم وینگ لینینگ بھی دونوں آنکھوں سے نابینا ہیں لیکن اس مشن میں وہ بھی اپنے شوہر کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے کھانا لے کر چلتی ہیں۔ زینگ اپنے کام کے دوران اہلیہ کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ اس فلاحی کام کے دوران زینگ کو بہت مشکل پیش آئی اور ایک مرتبہ ان کے پیر پر بھاری پتھر گر گیا اور ٹانگ پر شدید فریکچر آگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔