افغان کرکٹ لیگ میں پاکستانی اسٹارز بھی جگمگائیں گے

اسپورٹس ڈیسک  پير 29 مئ 2017
کامران و عمر اکمل، بابراعظم، رومان ، رضوان اور سہیل تنویر بھی ایونٹ کا حصہ بن گئے۔ فوٹو: فائل

کامران و عمر اکمل، بابراعظم، رومان ، رضوان اور سہیل تنویر بھی ایونٹ کا حصہ بن گئے۔ فوٹو: فائل

کابل:  پاکستانی کرکٹرز اسٹارز افغان کرکٹ لیگ میں جگمگائیں گے، کامران اکمل، عمراکمل، بابراعظم، محمد رضوان، رومان رئیس، عمران خان جونیئر، محمد نواز اور سہیل تنویر مختلف فرنچائزز کیلیے ایکشن میں دکھائی دیں گے۔

افغانستان کرکٹ بورڈ نے بھی دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ٹوئنٹی 20 لیگ میں پاکستان، بنگلہ دیش ، زمبابوے اور ویسٹ انڈیز کے مختلف کرکٹرز کو شامل کرلیا ہے، افغان لیگ کا پانچوان ایڈیشن 6 فرنچائز ٹیموں کے درمیان جولائی میں منعقد ہوگا، اس میں افغان آل راؤنڈر گلبدین نائب کو سب سے زیادہ 108,000 امریکی ڈالرز میں بوسٹ ڈیفینڈرز نے حاصل کیا ہے، ایونٹ میں شریک دیگر پانچ ٹیموں میں بندامیر ڈریگونز، مس ایانک نائٹس، کابل ایگلز، اسپینگر ٹائیگرز اور ایمو شارکس شامل ہیں، تمام فرنچائز کی ملکیت افغان بزنس گروپس نے حاصل کی ہیں۔

پاکستانی کرکٹر سہیل تنویر اور رومان رئیس کو ایک لاکھ5 ہزار ڈالرز کے عوض مختلف فرنچائزز نے لیا ہے، دیگر فرنچائزز نے بنگلہ دیشی اوپنرامرالقیس، زمبابوے کے سین ولیمز کو اچھے معاوضوں پر حاصل کیا ہے ، سلمان بٹ کو اس بار کسی فرنچائز نے نہیں اپنایا۔

ادھر افغان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شفیق استنکزئی کے مطابق ایونٹ کے تمام میچز 18 سے 28 جولائی کے درمیان کابل میں منعقد کیے جائیں گے، ہمارے ایونٹ کو آئی سی سی کی منظوری حاصل ہے اور ورلڈ کونسل اپنے ریفریز ایونٹ کیلیے بھیجے گی، ہم آئی سی سی پینل سے ایک فیلڈ امپائر بھی لیں گے،لیگ کے میچز افغانستا میں براہ راست نشر کیے جائیں گے جبکہ اس کی عالمی نشریات کو ممکن بنانے کیلیے بات چیت جاری ہے، پروڈکشن کمپنی کا تعلق بھارت سے ہے ہم اس کی نشریات کا دائرہ بھارت اور پاکستان تک پھیلانا چاہتے ہیں، جس کیلیے ابھی ہماری گفت وشنید جاری ہے۔

افغان لیگ اسپنر راشد خان اور آل راؤنڈر محمد نبی نے رواں برس آئی پی ایل میں متاثرکن پرفارمنس دی ہے، وہ بھی ملکی لیگ میں اپنا ہنر دکھانے کیلیے بیتاب ہیں، افغان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین عاطف مشال نے کہا کہ یہ ایونٹ ثابت کریگا کہ ہم بھی دنیائے کرکٹ کی ایک نئی قوت بن رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔