کافی کا روزانہ استعمال جگر کے کینسر کے خاتمے میں مفید

ویب ڈیسک  بدھ 31 مئ 2017
کافی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اجزا ہوتے ہیں جو کئی اقسام کے کینسر کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ فوٹو: فائل

کافی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اجزا ہوتے ہیں جو کئی اقسام کے کینسر کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ فوٹو: فائل

 لندن: اگر آپ کافی پینے کے شوقین ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ روزانہ 5 کپ کافی پینے کی عادت مہلک ترین سرطان کو روکنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

جگر کے کینسر کی سب سے عام قسم ہیپاٹو سیلولر کینسر(ایچ سی سی ) ہے اور کافی میں موجود کئی اہم اجزا جسم کی اہم ترین مشین (جگر) کو اس خطرے سے بچا سکتے ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر کوئی روزانہ 5 کپ کافی پیتا ہے تو اس سے سرطان کا آدھا خطرہ ٹل جاتا ہے لیکن اس کے لئے شرط یہ ہے کہ باقاعدگی سے کافی کا استعمال کیا جائے۔

برٹش میڈیکل جرنل میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف ساؤتھ ایمپٹن کے ڈاکٹر اولیور کینیڈی اور ان کی تحقیقی ٹیم کے ساتھیوں کی شائع شدہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر کیفین سے پاک یعنی ڈی کیفینیٹڈ کافی کا استعمال بھی جاری رکھا جائے تو اس سے بھی جگر کو فائدہ ہوتا ہے۔

ماہرین نے پہلے شائع شدہ ایسی 26 مختلف تحقیقات کا بغور جائزہ لیا جن میں 22 لاکھ 50 ہزار افراد شامل تھے۔ ماہرین نے اس وسیع جائزے میں لوگوں کے کافی پینے کا رحجان اور ایچ سی سی کی شرح معلوم کرنے کی کوشش کی۔ تجزیہ کرنے سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے روزانہ 2 کپ کافی پینے کو معمول بنایا ان میں جگر کے سرطان کا خطرہ 20 فیصد کم دیکھا گیا اور جن افراد نے روزانہ کافی کے 5 کپ نوش کئے ان میں یہ شرح 50 فیصد نوٹ کی گئی، مطالعے سے ثابت ہوا کہ روزانہ کافی کا کافی استعمال جگر کے سرطان کے خطرے کو نصف کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا سے پاکستان تک جگر کا سرطان ہر سال ہزاروں لاکھوں افراد کو لقمہ اجل بنا رہا ہے اور اس ضمن میں حفاظتی اقدامات بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ شراب نوشی، سگریٹ نوشی، ہیپاٹائٹس بی اور سی اور جگر کی سوزش جگر کے کینسر کی وجہ بن کر جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق کافی میں سوزش دور کرنے، سرطان بھگانے اور اینٹی آکسیڈنٹ اجزا ہوتے ہیں جو کئی اقسام کے کینسر کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دیگر ناقدین کا خیال ہے کہ یہ ایک غیر معمولی انکشاف ہے کیونکہ سرطان کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد بہت ذیادہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔