کچرا سمندر کے کنارے پر پھینکنے سے ساحل پر آلودگی پھیلنے لگی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 31 مئ 2017
شہر سے جمع کچرے کو ڈمپر کے ذریعے ساحل پر پھینکا جارہا ہے، قریب ہی جمع شدہ کچرے کو جلا دیا گیاہے ۔  فوٹو : فائل

شہر سے جمع کچرے کو ڈمپر کے ذریعے ساحل پر پھینکا جارہا ہے، قریب ہی جمع شدہ کچرے کو جلا دیا گیاہے ۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  کراچی کا ہزاروں ٹن کچرا سمندر کے کنارے پھینکنے کی وجہ سے ساحل پر آلودگی پھیلنے لگی، وزیراعلیٰ سندھ کے حکم کے بعد دفعہ 144 لاگوکرنے کے باوجود کچرا پھینکنے کا عمل جاری ہے، گذشتہ روز کچرا پھینکنے کے خلاف علاقہ مکینوں نے احتجاجی دھرنا دیا اور حکام سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

روزانہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، ضلع کونسل کراچی، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ملیر، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کورنگی، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ایسٹ، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ساؤتھ کی انتظامیہ کی گاڑیاں کراچی شہر کا کچرا ساحل سمندر پر پھینکنے میں مصروف ہیں،کچرا پھینکنے کے خلاف ماہی گیر سماجی سنگت کے مرکزی صدر یونس خاصخیلی و دیگر کی رہنمائی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

یونس خاصخیلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئلے کی دس فیکٹریوں سے بھی اتنا زہر خارج نہیں ہوتا جتنا روزانہ پھینکے جانے والے کچرے کو آگ لگانے سے آلودگی کا زہر خارج ہوکر علاقے میں پھیل رہا ہے،ابراہیم حیدری اور قرب و جوار میں جھینگے کی نرسری تباہ و برباد ہو گئی ہے،کمشنر کراچی اور ڈی سی ملیر نے صرف حکم جاری کیا ہے مگر اس پر عمل نہیں ہو رہا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ساحلوں پر کچرا پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کر کے سمندر کو آلودہ ہونے سے بچایا جائے بصورت دیگر بڑی تحریک چلائی جائے گی۔

واضح رہے کہ کراچی کا ہزاروں ٹن کچرا سمندر کے کناروں پر آباد قدیمی علاقوں ابراہیم حیدری اور دیگر پر پھینکا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے 8 دن قبل کمشنر کراچی کو حکم دیاتھا کہ وہ سمندر کے کنارے کچرا پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کریں جس کے بعد کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے ساحل سمندر پر کچرا پھینکنے پر دفعہ 144 نافذ کی، ڈپٹی کمشنر ملیر اور میونسپل کارپوریشنز نے انتظامیہ کو پابند کیا کہ وہ کراچی کے ساحل سمندر پر کسی کو بھی کچرا نہ پھینکنے دیں مگر ابھی تک اس عمل کی روک تھام نہیں ہو سکی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔