مسافر بس سے بھی بڑا، 135 ملین سال قدیم سمندری ریپٹائل دریافت

ویب ڈیسک  جمعـء 2 جون 2017
یہ جانور اتنا بڑا تھا کہ صرف اس کی کھوپڑی ہی 2 میٹر سے زیادہ طویل ہوا کرتی تھی۔ (فوٹو: فائل)

یہ جانور اتنا بڑا تھا کہ صرف اس کی کھوپڑی ہی 2 میٹر سے زیادہ طویل ہوا کرتی تھی۔ (فوٹو: فائل)

بیلجیئم: روس سے 13 کروڑ 50 لاکھ سال قدیم سمندری جانور کا ایک ایسا رکاز (فوسل) ملا ہے جو مسافر بس سے بھی زیادہ جسامت کا ہے جبکہ اس کی صرف کھوپڑی ہی 2 میٹر لمبی ہے۔ یہ رکاز بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لئیگے کے ماہرین نے طویل چھان بین کے بعد دریافت کیا ہے۔

اس رکاز کے کچھ حصے 2008 میں دریافت کرلیے گئے تھے مگر ان سے معلوم نہیں ہوتا تھا کہ اس کی جسامت کتنی رہی ہوگی لیکن حالیہ دو برسوں میں بتدریج اس کے مزید رکاز ملنے کے بعد اب اس کی باقیات تقریباً مکمل ہوگئی ہیں جنہیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ نہ صرف یہ جسامت میں بہت بڑا تھا بلکہ یہ قدیم و معدوم سمندری جانور ’’پلیوسار‘‘ (pliosaur) کی ایک نئی قسم بھی ہے۔

واضح رہے کہ قدیم سمندری جانوروں کے پلیوسار خاندان کا تعلق ڈائنوسار ہی کے زمانے سے تھا البتہ یہ سمندر میں رہنے والے دوسرے چھوٹے جانوروں کا شکار کیا کرتے تھے۔

ریسرچ جرنل ’’کرنٹ بائیالوجی‘‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اس معدوم سمندری جانور کا صرف جبڑا ہی 1.5 میٹر طویل تھا جبکہ اس کے طویل اور مضبوط دانت ظاہر کرتے ہیں کہ یہ شکار کرکے اپنا پیٹ بھرا کرتا تھا۔ اس خیال کو یوں بھی تقویت پہنچتی ہے کیونکہ اس کا دھڑ (جسم کا درمیانی حصہ) کسی بہت بڑے گھڑیال جیسا لگتا ہے اور جدید گھڑیال کا شمار بھی شکاری اور گوشت خور جانوروں میں ہوتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔