- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
تمباکو نوشی سے ہرسال 70 لاکھ افراد ہلاک ہورہے ہیں، عالمی ادارہ صحت
نیویارک: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ تمباکو نوشی ہرسال 70 لاکھ افراد کی جان لے رہی ہے اور یہ شرح سال 2000 کے مقابلے میں اب دوگنا ہوچکی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے نے ترقی پذیر ممالک پر سخت قانون سازی اور قواعد پر زور دیا ہے کیونکہ 80 فیصد اموات ان ہی ممالک میں ہورہی ہے۔ تاہم عالمی ادارے نے کئی ممالک میں مہنگی سگریٹ کے اقدامات کو سراہا ہے جس سے سگریٹ کی لت میں کمی واقع ہوئی ہے۔
رپورٹ میں ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ اس صدی کے آخر تک ایک ارب افراد تمباکو نوشی کی بھینٹ چڑھ جائیں گے جو ایک خوفناک رحجان ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی سربراہ مارگریٹ چین نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی ایک خطرناک عادت ہے جو امراضِ قلب سے لے کر پھیپھڑوں کے سرطان کی وجہ بھی ہے اور اطراف کے تمام افراد کو یکساں طور پر متاثر کرتی ہے۔
دوسری جانب تمباکو نوشی غربت اور پسماندگی کی بنیادی وجہ ہے کہ کیونکہ سگریٹ نوش اپنی رقم کا ایک بڑا حصہ اس پر خرچ کرتے ہیں اور اس سے وابستہ بیماریوں پر بھی بجٹ کا بڑا حصہ خرچ ہوجاتا ہے۔ ایک ماہ قبل طبی جریدے لینسٹ میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سال 2016 میں 64 لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 2030 تک ہلاکتوں میں تین گنا اضافہ ہوجائے گا۔
عالمی ادارہ صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ تمباکو نوشی سے ہونے والے صحت کے نقصانات پر پوری دنیا کے لوگ ڈیڑھ ٹریلین ڈالر کے برابر رقم خرچ کررہے ہیں جو عالمی جی ڈی پی کا دو فیصد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔