چین میں سمندر سے ’آتش گیر برف‘ کے 88 بلین ٹن ذخائر دریافت

آئی این پی  ہفتہ 3 جون 2017
یومیہ8350مکعب میٹر گیس نکالی جارہی ہے،2دہائیوں کی تحقیق کاثمرہے، حکام کی پریس کانفرنس۔  فوٹو؛ فائل

یومیہ8350مکعب میٹر گیس نکالی جارہی ہے،2دہائیوں کی تحقیق کاثمرہے، حکام کی پریس کانفرنس۔ فوٹو؛ فائل

بیجنگ:  چین کی وزارت ارضی و وسائل نے کہاکہ چین کے پاس ایک ایسے تیل کے مساوی 88 بلین ٹن کے برابر ذخائر ہیںجو ’آتش گیر برف‘ کے طورپر معروف ہیں۔

گزشتہ روز وزارت کے تحت چین کے طبقات ارضی سروے کے ڈپٹی ڈائریکٹر لائی جنگ فا نے یہ بیان سمندر میں آتش گیر برف کی کان کنی میں چین کی پہلی کامیابی کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کیا۔ چین نے 2دہائیوں کی تحقیق وتلاش کے بعد بحیرہ جنوبی چین میں آتش گیر برف کے نمونے اکٹھے کرنے میں 18مئی کو اپنی کامیابی کا اعلان کیا تھا، یہ ایک ایسی اہم کامیابی ہے جو عالمی توانائی انقلاب کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے، آتش گیر برف عموماًسمندر کی تہہ یا ٹنڈرا (ایسا بے شجر میدان جو گرمیوں کے موسم میں بھی نچلی سطح تک یخ بستہ رہتا ہے) میں پائی جاتی ہے۔یہ ٹھوس ایتھانول کی طرح آتش گیرہے، ایک مکعب میٹرآتش گیر برف جو قدرتی گیس ہائیڈریٹ  ہے،164مکعب میٹر ریگولر قدرتی گیس کے برابر ہے۔

دوسری جانب بین الاقوامی سائنسی حلقوں نے پیش گوئی کی ہے کہ قدرتی گیس ہائیڈریٹ تیل وقدرتی گیس کا بہترین نعم البدل ہے۔ لائی نے کہا کہ گوانگ ڈانگ کے شہر جو ہائی سے 320کلومیٹر جنوب مشرق میں دریائے شین ہو میں آتش گیر برف کی آزمائشی کان کنی میں پیشرفت خوش اسلوبی سے جاری ہے ، ہر روز انتہائی صاف 8350مکعب میٹر گیس نکالی جارہی ہے۔ چین آتش گیر برف کے معتدبہ ذخائر کی تلاش کا کام تیز کریگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔