مشال کے والد کا یونیورسٹی ملازمین کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  پير 5 جون 2017

تمام سیاسی جماعتیں مشال خان کو فوری انصاف میں ہمارا ساتھ دیں، والد مشال: فوٹو: فائل

تمام سیاسی جماعتیں مشال خان کو فوری انصاف میں ہمارا ساتھ دیں، والد مشال: فوٹو: فائل

پشاور: مشال کے والد نے عبد الولی خان یونیورسٹی کے موجودہ اور سابق ملازمین کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پشاورمیں پریس کانفرنس کے دوران مشال کے والد اقبال خان نے کہا کہ میرے بیٹے کو بے دردی سے بدترین دھشت گردی کا نشانہ بنا کر شہید کیا گیا، جے آئی ٹی رپورٹ نے مشال کو بے گناہ قراردے دیا، بیٹے کا گناہ یہ تھا کہ اس نے عبد الولی خان یونیورسٹی کی انتظامیہ کوکرپٹ کہا تھا، یونیورسٹی کے تمام فنڈز، داخلے اوربھرتیوں کا ریکارڈ تحقیقاتی ادارے تحویل میں لیں۔ انکا کہنا تھا کہ میں نے بیٹے کو پڑھنے کے لئے بھیجا تھا پریونیورسٹی انتظامیہ نے مسخ شدہ لاش میرے حوالے کی جب کہ مشال خان کی بہنیں ابھی تک کالجز نہیں جاسکی ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مشال قتل کیس؛ جے آئی ٹی نے پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیئے

اقبال خان نے عبد الولی خان یونیورسٹی کے موجودہ اور سابق ملازمین کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر پاکستان، وزیراعظم اورآرمی چیف سے مشال کو انصاف دلانے کی اپیل بھی کی۔ ان کا کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں فوری انصاف کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔ میں غریب آدمی ہوں مقدمہ لڑنے والے وکیلوں کی فیس نہیں دے سکتا،اس معاملے میں صوبائی حکومت میری معاونت کرے، مشال کے قاتل با اثر لوگ ہیں جب کہ انہوں نے کیس مردان سے پشاور ہائی کورٹ منتقل کرنے کی بھی اپیل کی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مشال کا کیس فوجی عدالت منتقل کیا جائے

واضح رہے کہ 13 اپریل کوعبدالولی خان یونیورسٹی مردان کیمپس میں طالب علموں کے مشتعل ہجوم نے مبینہ طورپر توہین رسالت کا الزام لگا کر مشال خان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس سے وہ موقع پرہی جاں بحق ہوگیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔